ایکنا نیوز- عالمی تقریب مذاہب نیوز کے مطابق پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر شدید ردِعمل ظاہر کیا۔
ان کا کہنا تھا "احمق ٹرمپ نے ہمارے رہبر و مرجع تقلید، آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو قتل کی دھمکی دی ہے، گویا کسی نے ویٹیکن کے پوپ کو قتل کی دھمکی دی ہو۔ یہ خالص جنون ہے اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کی کھلی توہین ہے۔"
سینیٹر جعفری نے مزید کہا: "آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نہ صرف ہمارے دینی مرجع ہیں بلکہ ہمارے سیاسی قائد بھی ہیں، کیونکہ ہم دین و سیاست کی جدائی کو تسلیم نہیں کرتے۔ ان پر کسی بھی قسم کا حملہ ہماری عقیدے، عزت اور امت مسلمہ پر حملہ تصور کیا جائے گا۔"
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: "ایران پر حملہ صرف اندرونی معاملہ نہیں ہوگا، بلکہ یہ عالمِ اسلام میں مشرق سے مغرب تک ایک عمومی بیداری اور ردعمل کا آغاز ہوگا۔ ہم پاکستان میں ہرگز خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔"
انہوں نے خبردار کیا: "ٹرمپ اور نیتن یاہو کو یہ جان لینا چاہیے کہ اگر وہ اپنے خطرناک ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کی جسارت کرتے ہیں، تو پاکستان میں کوئی بھی امریکی محفوظ نہیں رہے گا۔ ہم پاکستان کی سرزمین ان پر تنگ کر دیں گے۔"
سینیٹر جعفری نے آخر میں دوٹوک الفاظ میں کہا: "یہ ان کروڑوں حریت پسند پاکستانیوں کی طرف سے انتباہ ہے کہ ہمارا رہبر ہماری سرخ لکیر ہے، اور ان پر کوئی حملہ **ایسی آگ بھڑکائے گا جسے کوئی بھی بجھا نہیں سکے گا۔"