اعمال شب و روز تاسوعا و عاشورائے حسینی

IQNA

اعمال شب و روز تاسوعا و عاشورائے حسینی

7:38 - July 05, 2025
خبر کا کوڈ: 3518744
ایکنا: روزمرہ کاموں سے ہاتھ کھینچ لینا اور ایسے اعمال بجا لانا جو امام حسین علیہ‌السلام، اہل بیت علیہم‌السلام اور اُن کے وفادار ساتھیوں کی معرفت کا سبب بنیں، تاسوعا و عاشورا کے دنوں میں ایک سچے شیعہ کے شایانِ شان بہترین عمل ہے۔

ایکنا نیوز- ہمیں چاہیے کہ تاسوعا و عاشورا جیسے عظیم دنوں میں دنیاوی اور معمول کے کاموں کو ترک کر دیں۔ کیونکہ یہ ایام، عزاداری، معرفت اور روحانی وابستگی کے دن ہیں۔

دینی متون میں ان دنوں کے لیے متعدد مستحب اعمال بیان ہوئے ہیں، جن کے انجام دینے سے انسان، امام حسین علیہ‌السلام کے راستے پر گامزن ہو سکتا ہے۔ ان مستحب اعمال میں سے چند اہم درج ذیل ہیں:

1. زیارت امام حسین علیہ‌السلام:

تاسوعا اور عاشورا کے دنوں میں سب سے پہلا اور اہم مستحب عمل امام حسین علیہ‌السلام کی زیارت ہے۔ خاص طور پر شب عاشورا میں زیارت کا اجر بہت عظیم ہے۔ روایت کے مطابق:

جو شخص شب عاشورا کو حرم امام حسین علیہ‌السلام میں بسر کرے، اللہ تعالیٰ اُسے شہداء کے ساتھ اور خود امام حسین علیہ‌السلام کے قرب میں محشور فرمائے گا۔

2. ترکِ کاروبار اور دنیاوی مشاغل:

ماہ محرم کی 9ویں اور 10ویں تاریخیں اہل بیت علیہم‌السلام اور ان کے ماننے والوں کے لیے غم اور مصیبت کے دن ہیں۔

لہٰذا ان ایام میں، بالخصوص عاشورا کے دن، شیعیانِ اہل بیت کو روزمرہ کاروبار و دنیاوی کاموں سے پرہیز کرتے ہوئے سوگ اور عزاداری میں مصروف رہنا چاہیے۔

3. نماز شب عاشورا:

شب عاشورا میں 100 رکعت نماز پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ توحید تین مرتبہ پڑھی جائے، اور نماز کے بعد یہ ذکر 70 بار دہرایا جائے:

سُبْحَانَ اللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏ وَ اللَّهُ أَکْبَرُ وَ لاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّهَ إِلاَّ بِاللَّهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ بعض روایات میں اس ذکر کے بعد استغفار بھی شامل کرنے کی تاکید ہے۔

اسی رات کے درمیانی حصے میں ایک چار رکعت نماز بھی مستحب ہے: ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد:

·       10 بار آیت الکرسی

·       10 بار سورۂ توحید

·       10 بار سورۂ فلق

·       10 بار سورۂ ناس

·       نماز کے بعد 100 مرتبہ سورۂ توحید پڑھی جائے۔

4. عاشورا کا روزہ نہ رکھنا:

علامہ مجلسیؒ "زاد المعاد" میں فرماتے ہیں کہ نہم و دہم محرم کا روزہ نہ رکھا جائے کیونکہ بنو امیہ ان دنوں کو اپنے لیے بابرکت اور حضرت امام حسینؑ کے قتل پر اظہارِ مسرت کے طور پر روزہ رکھتے تھے۔

اہل بیت علیہم السلام سے منقول کئی احادیث میں ان دنوں، خصوصاً عاشورا کے روزے کی مذمت کی گئی ہے۔

5. احیائے شب عاشورا:

شب عاشورا کو شب بیداری (عبادت) کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔

روایات کے مطابق اس شب کی عبادت کا اجر فرشتوں کی تمام عبادات کے برابر ہے اور 70 سال کی عبادت کے برابر ثواب ہے۔

6. زیارت عاشورا:

عاشورا کے دن زیارت عاشورا پڑھنا نہایت بابرکت اور اجر عظیم کا حامل عمل ہے۔ یہ زیارت قریب سے ہو یا دور سے، پڑھی جا سکتی ہے۔ اس میں حضرت سیدالشہداء علیہ السلام کو سلام و درود پیش کیا جاتا ہے۔

7. ہزار مرتبہ یہ دعا:

عاشورا کے دن ہزار مرتبہ یہ دعا پڑھنا مستحب ہے: اللّهُمَّ الْعَنْ قَتَلَةَ الْحُسَینِ علیه‌السلام - (اے اللہ! امام حسینؑ کے قاتلوں پر لعنت فرما۔)

8. ہزار بار سورۂ توحید:

عاشورا کے دن ہزار مرتبہ سورۂ توحید پڑھنے کی بھی سفارش ہے۔

امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں:

جو شخص عاشورا کے دن سورۂ توحید ہزار بار پڑھے، اللہ رحمن اُس پر اپنی خاص نظرِ رحمت ڈالے گا، اور جس پر اللہ نظرِ رحمت کرے، اُسے عذاب نہیں دے گا۔

9. مخصوص زیارت کی قرات:

اس دن ایک مخصوص زیارت بھی منقول ہے جس کی قراءت عاشورا کے دن مسنون ہے۔ /

نظرات بینندگان
captcha