ایکنا: الٰہی نصرت انبیائے کرام اور مؤمنوں کے لیے مختلف صورتوں میں ظاہر ہوتی ہے، اور چونکہ امام حسین علیہ السلام کربلا میں مظلومانہ طور پر شہید ہوئے، اس لیے ان کے لیے الٰہی نصرت کا تسلسل واپسی یا رجعت کی صورت میں دنیا میں جاری رہے گا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام نے روز عاشورا کے آخری خطبوں میں فرمایا:
’’میں وہ پہلا شخص ہوں گا جس کے لیے زمین شگافتہ ہوگی اور میں خروج کروں گا؛ ایسا خروج جو امیرالمؤمنینؑ کے خروج، ہمارے قائمؑ کے قیام، اور رسول اللہؐ کی حیات کے مطابق ہوگا۔‘‘
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
’’سب سے پہلے جس کے لیے قبر شگافتہ ہوگی اور جو سر سے خاک جھاڑ کر اٹھے گا، وہ حسین بن علی علیہ السلام ہوں گے، جو 75 ہزار افراد کے ساتھ مبعوث ہوں گے۔‘‘
پھر امامؑ نے قرآن کی دو آیات کی طرف اشارہ فرمایا: «إِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنا وَ الَّذِینَ آمَنُوا فِی الْحَیاةِ الدُّنْیا وَ یَوْمَ یَقُومُ الْأَشْهادُ* یَوْمَ لا یَنْفَعُ الظَّالِمِینَ مَعْذِرَتُهُمْ وَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوءُ الدَّارِ»
’’بیشک ہم اپنے رسولوں اور ان لوگوں کی جو ایمان لائے، دنیاوی زندگی میں اور اُس دن بھی جب گواہ کھڑے ہوں گے، ضرور مدد کریں گے۔ اُس دن ظالموں کو ان کا کوئی عذر فائدہ نہ دے گا، ان پر لعنت ہو گی، اور ان کے لیے بدترین انجام ہوگا۔‘‘ (سورہ غافر، آیات 51-52)
قرآن مجید میں انبیاء اور مؤمنین کے لیے الٰہی نصرت کا ذکر کئی مقامات پر آیا ہے۔ ذیل میں اس کے چند نمونے پیش کیے جاتے ہیں:
· حضرت نوحؑ کی نصرت: «فَنَجَّيْناهُ وَ مَنْ مَعَهُ فِي الْفُلْكِ» "پس ہم نے اُنہیں اور اُن کے ساتھ کشتی میں سوار لوگوں کو نجات دی۔" (سورہ شعراء: 119)
· حضرت ابراہیمؑ کی نصرت: «يا نارُ كُونِي بَرْداً وَ سَلاماً» "اے آگ! ابراہیم پر سرد اور سلامتی والی ہو جا!" (سورہ انبیاء: 69)
· حضرت لوطؑ کی نصرت: «إِذْ نَجَّيْناهُ وَ أَهْلَهُ أَجْمَعِينَ» "جب ہم نے انہیں اور ان کے تمام اہل کو نجات دی۔" (سورہ شعراء: 170)
· حضرت یوسفؑ کی نصرت: «وَ كَذلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ يَتَبَوَّأُ مِنْها حَيْثُ يَشاءُ» "اور اسی طرح ہم نے یوسف کو زمین میں اقتدار دیا تاکہ وہ جہاں چاہیں سکونت اختیار کریں۔" (سورہ یوسف: 56)
· حضرت شعیبؑ کی نصرت: «نَجَّيْنا شُعَيْباً وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ» "ہم نے شعیب اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں کو نجات دی۔" (سورہ ہود: 94)
· حضرت صالحؑ کی نصرت: «نَجَّيْنا صالِحاً وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ» "ہم نے صالح اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں کو نجات دی۔" (سورہ ہود: 66)
· حضرت ہودؑ کی نصرت: «نَجَّيْنا هُوداً وَ الَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ» "ہم نے ہود اور ان کے ساتھ ایمان لانے والوں کو نجات دی۔" (سورہ ہود: 58)
· حضرت یونسؑ کی نصرت: «وَ نَجَّيْناهُ مِنَ الْغَمِّ» "اور ہم نے اُسے غم سے نجات دی۔" (سورہ انبیاء: 88)
· حضرت موسیٰؑ کی نصرت: «وَ أَنْجَيْنا مُوسى وَ مَنْ مَعَهُ أَجْمَعِينَ» "ہم نے موسیٰ اور ان کے ساتھ تمام افراد کو نجات دی۔" (سورہ شعراء: 65)
· حضرت عیسیٰؑ کی نصرت: «إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَ رافِعُكَ إِلَيَّ» "میں تجھے اٹھا لوں گا اور اپنی طرف بلند کر لوں گا۔" (سورہ آل عمران: 55)
· رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی نصرت: «إِنَّا فَتَحْنا لَكَ فَتْحاً مُبِيناً» "یقیناً ہم نے آپ کو ایک روشن فتح عطا کی۔" (سورہ فتح: 1)
· مؤمنین کی نصرت: «وَ لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ بِبَدْرٍ وَ أَنْتُمْ أَذِلَّةٌ» "یقیناً بدر کے دن، جب تم کمزور تھے، اللہ نے تمہاری مدد کی۔" (سورہ آل عمران: 123)
https://iqna.ir/en/news/3493713