ایکنا نیوز- ویب سائٹ "صدائے پاکستان" کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ہند نے دہلی، مہاراشٹرا اور گجرات کی ہائی کورٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گستاخانہ فلم "اودے پور فائلز" کی نمائش کو روکے، کیونکہ یہ فلم پیغمبر اسلام ﷺ کی توہین پر مبنی ہے اور ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کا باعث بن سکتی ہے۔
جمعیت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ:
"اس فلم کے ٹریلر میں ایسے اشتعال انگیز بیانات شامل ہیں، جنہوں نے نہ صرف ملک میں بحران پیدا کیا ہے بلکہ یہ ہمارے دیگر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات پر بھی منفی اثر ڈال رہے ہیں، اور بین الاقوامی سطح پر ہماری عظیم قوم کی شبیہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔"
ٹریلر میں پیغمبر اسلام ﷺ اور آپ کی ازواج مطہراتؓ کے بارے میں توہین آمیز باتیں کی گئی ہیں، جو ملک میں امن عامہ اور نظم و ضبط کو متاثر کر سکتی ہیں۔
یہ فلم دیوبندی مکتب فکر کو ایک انتہا پسند مکتب کے طور پر پیش کرتی ہے اور علمائے دیوبند کے خلاف سخت اشتعال انگیز زبان استعمال کرتی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا:
"یہ فلم ایک مخصوص مذہبی برادری کی کھلی توہین ہے، جو نہ صرف نفرت پھیلانے کا ذریعہ بن سکتی ہے بلکہ شہریوں کے درمیان باہمی احترام اور سماجی ہم آہنگی کو بھی شدید خطرے میں ڈال سکتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "فلم 'اودے پور فائلز' کی نمائش سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا ملے گی، نظم عامہ میں خلل پیدا ہوگا، اور ایک پوری مذہبی برادری کو بدنام کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔"
واضح رہے کہ ہندوستان میں فلموں کے لائسنس سے متعلق قانون میں یہ شق شامل ہے کہ:
"ایسے مناظر یا الفاظ جن سے فرقہ وارانہ، جاہلانہ، غیر سائنسی یا ملک دشمن نظریات کو فروغ ملے، انہیں ہرگز دکھانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔/