عراقچی اور سعودی ولی عھد میں اہم ملاقات

IQNA

عراقچی اور سعودی ولی عھد میں اہم ملاقات

8:35 - July 11, 2025
خبر کا کوڈ: 3518777
ایکنا: دوطرفہ گفتگو میں سعودی-ایران تعلقات بڑھانے اور اسرائیلی حملوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

ایکنا نیوز- وزارت خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے منگل کی شام سعودی ولیعہد اور وزرائے کونسل کے سربراہ محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات اور باہمی تعاون کے عمل کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خارجہ عراقچی نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک خصوصاً سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں، جیسے معیشت، تجارت اور ثقافت میں تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایران کی آمادگی کا اظہار کیا۔

عراقچی نے ایران کے خلاف جارحیت کی مذمت پر سعودی عرب کے ذمہ دارانہ مؤقف کو سراہتے ہوئے، صیہونی اور امریکی افواج کی ایران پر مجرمانہ حملوں کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف واضح کیا۔

ان کا کہنا تھا:  "صیہونی حکومت اور امریکہ کی جانب سے کیا گیا یہ فوجی حملہ، جو اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی کھلی خلاف ورزی ہے، پورے مغربی ایشیا کے امن و استحکام کو ایک بے مثال خطرے سے دوچار کر چکا ہے۔"

عراقچی نے مزید کہا کہ "علاقائی ممالک کی جانب سے اس جارحیت کے خلاف متحد اور مضبوط موقف، اس بات کی علامت ہے کہ صیہونی توسیع پسندی اور جنگ پسندی کے خلاف اجتماعی اور علاقائی حل تلاش کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔"

سعودی ولیعہد کا ردعمل

سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے دونوں اسلامی ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تفاهم و تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "سعودی قیادت ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور تمام شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتی ہے۔"

انہوں نے ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے خلاف فوجی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا:

"خطے کی سلامتی اور استحکام کا تحفظ، خطے کے ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی مفاہمت سے ممکن ہے۔"

ولیعہد نے مزید کہا: "سعودی عرب اس بات کے لیے تیار ہے کہ وہ سفارتی ذرائع کے استعمال اور ہر ممکن تعاون کے ذریعے خطے میں امن کے قیام اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائے گا۔"

نظرات بینندگان
captcha