وحدت صرف شیعه و سنی ختم تک محدود نہیں

IQNA

ایکنا سے گفتگو میں؛

وحدت صرف شیعه و سنی ختم تک محدود نہیں

7:40 - September 11, 2025
خبر کا کوڈ: 3519139
ایکنا: اسلامک کچلرل ریسرچ مرکز کے علمی بورڈ کے رکنِ نے کہا کہ وحدت قائم کرنا صرف شیعہ اور سنی کے درمیان معنی نہیں رکھتا بلکہ یہ وحدت تمام اسلامی مذاہب کے درمیان ہونی چاہیے۔

عالمِ اسلام کے اہم ثقافتی اور مذہبی مسائل، خصوصاً ہفتۂ وحدت کے موقع پر، قرآن اور اہل بیتؑ کے کردار کو دوبارہ اجاگر کرنا اور مسلمانوں کے درمیان انسجام کے لیے اس کی اہمیت پر توجہ دینا ناگزیر ہے۔ اسی سلسلے میں، حجت الاسلام والمسلمین محمدصفر جبریلی، رکنِ علمی بورڈ کچلرل ریسرچ مرکز اور مرکز مطالعات و سوال و جواب (حوزہ علمیہ) کے استاد و مشیر نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد قائم کرنے میں قرآن اور معصومینؑ کے کلیدی کردار پر گفتگو کی۔ ذیل میں اس تفصیلی گفتگو کا خلاصہ پیش ہے:

ایکنا: قرآن اور معصومینؑ کے کلام کا مسلمانوں اور اسلامی مکاتب فکر میں وحدت پیدا کرنے میں کیا کردار ہے؟

انہوں نے کہا: قرآن کی مشہور آیت «وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِیعًا وَلَا تَفَرَّقُوا» (آلِ عمران، آیت 103) یہ حکم دیتی ہے کہ سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔ اسی سورہ کی آیت 105 میں فرمایا گیا: «وَلَا تَکُونُوا کَالَّذِینَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَیِّنَاتُ وَأُولَئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیمٌ» یعنی اے ایمان والو! ان لوگوں کی طرح مت ہو جاؤ جو واضح دلائل کے آنے کے بعد بھی تفرقہ ڈالنے لگے اور گروہوں میں بٹ گئے، ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ اور مقام معظم رهبری نے ہمیشہ وحدت اور باہمی تعامل پر زور دیا ہے۔ امام حسن مجتبیؑ نے بھی امت کے اتحاد کو بچانے کے لیے صلح کو قبول کیا۔ آپؑ نے فرمایا: «لَعَلَّنِی وَأَنْتُمْ بَیْنَ الْقَوْمِ أَلِفَیْنِ» یعنی شاید میں اور آپ لوگوں کے ساتھ بارہا گفتگو کریں تاکہ وحدت کو مضبوط کر سکیں۔/

 

4304353

نظرات بینندگان
captcha