احمد ابوالقاسمی، بین الاقوامی قاری اور قرآنی میدان کے ماہر نے قرآن مقابلے "زین الاصوات" کی تشریحی پریس کانفرنس میں تجویز دی کہ مؤسسه آلالبیت(ع) کو ایک منفرد کام کرتے ہوئے "فائنل آف فائنلسٹس" ایران میں منعقد کرنا چاہیے، اور اسے ایک نہایت قابلِ تعریف قدم قرار دیا۔ انہوں نے ایکنا کے نمائندے کو مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا: قرآنی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کے لیے ضروری ہے کہ ہر سال نمایاں قاری خود کو ایک مرتبہ مقابلے کے عمل سے گزاریں تاکہ ان میں مزید ترقی اور محنت کا جذبہ پیدا ہو اور یہ محنت ان کے لیے ایک سرمایہ ثابت ہو۔
انہوں نے ایران کی قرآن مقابلے منعقد کرنے کی صلاحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ حقیقت کسی پر پوشیدہ نہیں کہ ہمارے ملک میں ایسے بڑے قرآنی ایونٹس کو کامیابی سے منعقد کرنے کی بھرپور گنجائش موجود ہے۔
اس قرآنی ماہر نے ایسے مقابلوں کے انعقاد کے لیے ایک کلیدی تجویز دیتے ہوئے کہا: برسوں سے میری توجہ اس بات پر ہے کہ "فائنل آف فائنلسٹس" منعقد ہو۔ یعنی مختلف ممالک سے عام افراد کو بلانے کے بجائے، صرف معتبر عالمی مقابلوں کے چیمپئنز اور اعلیٰ پوزیشن ہولڈرز کو مدعو کیا جائے۔ قم میں مؤسسه آلالبیت(ع) میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ آنے والے برسوں میں اس عظیم اور بین الاقوامی ایونٹ کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
آخر میں اس قرآنی پیشکسوت نے نیٹ ورک "پویا" (بچوں اور نوجوانوں کے لیے) پر کامیاب قرآنی پروگرام "محفل ستارے" کی پروڈکشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: خوشگوار ماحول اور دلکش کرداروں کا استعمال قرآنی پروگراموں میں یہ ثابت کر چکا ہے کہ یہ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی ٹی وی کے سامنے بٹھائے رکھ سکتا ہے۔/
4307378