ایکنا نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یہ تقریب پیر، کی دوپہر سے قبل، سنندج شہر کے "فجر ہال" میں منعقد ہوئی۔ تقریب کا آغاز اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد بین الاقوامی قاری حسین فردی نے سورہ مبارکہ مؤمنون کی تلاوت کی۔
تقریب کی میزبانی مهدی صفری نے کی۔
اس موقع پر حجۃ الاسلام والمسلمین محمد کاروند (ڈائریکٹر جنرل اوقاف و امور خیریہ صوبہ کردستان اور ان مقابلوں کے سیکریٹری) نے اپنے خطاب میں کردستان کے شہداء، بالخصوص قرآن کے حافظ، قاری، اور مکمل حافظ شہید سردار حسین سلامی کی یاد کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے ماموستا فائق رستمی (امام جمعہ سنندج اور مجلس خبرگان رہبری کے رکن) کی بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:
ہمیں ان شہداء کی یاد ہمیشہ تازہ رکھنی چاہیے، جنہوں نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران جانیں قربان کیں۔ آج اگر کوئی قرآن حفظ کر رہا ہے تو وہ قرآن کے الفاظ کا محافظ ہے، لیکن وہ شہداء درحقیقت قرآن کے حقیقی محافظ تھے۔
محمد کاروند نے مزید کہا: الحمدللہ، مقابلے کے نغمات دینی والے حصے میں (جس میں دعاخوانی، ہم خوانی، اذان اور اجتماعی قرائت شامل ہے) کامیابی سے مقابلے مکمل ہو چکے ہیں، اور دو دن تک شرکاء کے درمیان مقابلے جاری رہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کل سے لے کر 5 نومبر تک، مقابلوں کے دیگر شعبہ جات جیسے قرائتِ تحقیق، ترتیل، اور حفظ قرآن کا آغاز ہو گا، جو مقابلے کا سب سے پُرجوش مرحلہ ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ قرآن کی تلاوت اور حفظ کرنا یقیناً باعثِ ثواب ہے، لیکن ہر مسلمان کی زندگی میں اس کے اثرات اور برکتیں اس وقت ظاہر ہوں گی جب وہ قرآن کے احکامات پر عمل کرے۔
ماموستا رستمی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہمیں قرآن کے نور پر بات کرنی چاہیے، وہ نور جو رسول اللہ ﷺ کے دل پر نازل ہوا۔ یہ سب سے بڑا معجزہ ہے۔ اگرچہ حضرت ابراہیمؑ کے لیے آگ اللہ کے حکم سے ٹھنڈی ہو گئی، اور حضرت موسیٰؑ کے عصا نے دریائے نیل کو چیر دیا، یہ سب معجزے وقتی اور مخصوص لمحوں کے لیے تھے؛ لیکن قرآن کا نور ایسا معجزہ ہے جو 14 صدیوں بعد بھی زندہ، تازہ اور پُراثر ہے۔
اختتامی مرحلے میں حجۃ الاسلام شهاب امانتچی (قم سے) نے، جو اس مرحلے میں دعاخوانی کے شعبے کے پہلے نمبر کے فاتح تھے، ایک روح پرور دعا پیش کی۔
تقریب کا اختتام مقابلے میں کامیاب ہونے والے شرکاء کے ناموں کے اعلان اور ان کی عزت افزائی کے ساتھ ہوا۔/
4311765