ایکنا نیوز، نیوز روم نے لکھا ہے کہ احمد احمد نعینع، جو حال ہی میں مصر کے وزیر اوقاف کی جانب سے "شیخ القراء مصر" کے طور پر اعلیٰ کونسل برائے امورِ تلاوت میں مقرر کیے گئے ہیں، نے کہا: شیخ القراء مصر کے منصب کا احیاء، جو قاریوں کی انجمن سے الگ ایک خودمختار ادارہ ہے، ایک تاریخی قدم ہے جو مصر کے نامور قاریوں کو دوبارہ نمایاں کرے گا۔
نعینع نے نیوز روم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام قرآن اور اہلِ قرآن کے احترام اور مصر کی حکومت کی اس کوشش کی علامت ہے جو وہ تلاوتِ مصری کے اصیل ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے کر رہی ہے۔
شیخ القراء مصر نے کہا کہ یہ فیصلہ محض ایک رسمی اقدام نہیں بلکہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ اُنہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اُنہیں شیخ القراء منتخب کیا جانا ایک عظیم ذمہ داری اور مشن ہے۔
انہوں نے دعا کی کہ خداوندِ متعال انہیں اس امانت کو بہترین طریقے سے نبھانے میں مدد کرے تاکہ وہ مصر کی حکومت کی توقعات پر پورا اتر سکیں اور کتابِ خدا، قراء اور حافظانِ قرآن کی خدمت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
اسی سلسلے میں، عبدالغنی ہندی، جو مصر کی اعلیٰ کونسل برائے امورِ اسلامی کے رکن ہیں، نے وزیرِ اوقاف کے اس فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ کونسل برائے امورِ تلاوت کے احیاء اور احمد نعینع کو شیخ القراء مصر مقرر کرنا ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پچاس برس سے زیادہ عرصے تک قرآن کی خدمت کرنے کے بعد شیخ احمد نعینع کا انتخاب حکومتِ مصر کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ قاریوں کے مقام کو دوبارہ زندہ کر کے انہیں معاشرتی و ثقافتی منظرنامے پر واپس لانا چاہتی ہے، کیونکہ مصر کے قاریانِ قرآن اس ملک کی نرم قوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ احمد نعینع ایک عظیم قاری ہیں جن کا مصر میں نمایاں مقام ہے، اور انہوں نے تلاوت کے بڑے اساتذہ جیسے شیخ عبدالباسط عبدالصمد، شیخ مصطفی اسماعیل، شیخ ابوالعینین شعیشع اور دیگر نامور قاریوں کے ساتھ کام کیا ہے۔/
4311575