ایکنا نیوز- شفقنا-شفقنا اردو (بین الاقوامی شیعہ خبررساں ادارہ) - ایک عرب باخبر ذریعے کے مطابق سعودی عرب نے حال ہی میں شام میں سرگرم سعودی اور چچن تکفیری دہشت گرد عناصر کی بڑی تعداد کو یوکرائن منتقل کر دیا ہے تاکہ وہاں روس کے حمایت یافتہ آزادی پسند قوتوں کے مقابلے میں مغرب نواز یوکرائن حکومت کو مدد فراہم کر سکیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ دہشت گرد سعودی انٹیلی جنس ایجنسی کی مالی اور فوجی معاونت سے کئی پروازوں کے ذریعے شام سے یوکرائن بھجوائے گئے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق یوکرائن پہنچتے ہی یہ تکفیری دہشت گرد ملک کے مشرقی حصے میں واقع "کراماٹوسک" کے شہر بھیج دیئے گئے ہیں جہاں وہ اس وقت یوکرائن کی سیکورٹی فورسز کے ہمراہ روس نواز آزادی پسند قوتوں سے لڑنے میں مصروف ہیں۔ یہ تکفیری دہشت گرد عناصر حکومت نواز مسلح عناصر کے روپ میں سرگرم ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے کچھ ماہ قبل روس کو یہ دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے شام میں برسراقتدار صدر بشار اسد کی حمایت کو ترک نہ کیا تو اسے شدید نتائج بھگتنا پڑیں گے اور قریب الوقوع موسم سرما کی اولمپیک گیمز میں سعودی اور چچن تکفیری دہشت گرد عناصر دہشت گردانہ اقدامات انجام دیں گے۔ لندن سے شائع ہونے والے عربی اخبار "الشرق الاوسط" میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ بندر بن سلطان نے اپنے روس کے دورے کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یہ دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ چچنیا میں سرگرم تکفیری دہشت گرد گروہوں کے ساتھ سعودی عرب کے گہرے تعلقات استوار ہیں۔ شہزادہ بندر بن سلطان نے روسی صدر کو کہا تھا کہ ہم آپ کو یہ ضمانت فراہم کر سکتے ہیں کہ روس میں برگزار ہونے والی موسم سرما کی اولمپیک گیمز ان دہشت گردوں کی کاروائیوں سے محفوظ رہیں گی لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ روس شام حکومت کی حمایت ترک کر دے۔ روسی صدر نے اس دھمکی کے جواب میں شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سعودی عرب کے حمایت یافتہ سلفی دہشت گرد عناصر روس میں داخل ہوئے تو ان کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔
اسلام ٹائمز
شفقنا اردو