یوم ولادت باسعادت امام زین العابدین {ع} کے موقع پررہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی شرکت کے ساتھ محفل انس با قرآن منعقد ہوئی۔ اکتیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں شریک قاریوں اور حفاظ کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم نے فرمایا : قرآن کریم سے انس، ملت اسلامیہ کو کرامت اورعزت سے نوازے گا۔ تہران میں منعقدہ قرآن کریم کے حفظ و قرائت کے بین الاقوامی مقابلے میں شریک قرّاء ، حفاظ اور ججز سمیت دیگر قرآن سے وابستہ افراد نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں قرآن کریم کی تلاوت اور حفظ کا اصل مقصد قرآن مجید سے انس، اس کے سمجھنے اور اس پر عمل کو قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ہدایت الہی اور دشمن کی شناخت جیسے امور کے سلسلے میں قرآن کریم کے بنیادی معیارات کے فہم کا انحصار قرآن کریم کے ساتھ انس پر منحصر ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے عالم امت مسلمہ کی اہم مشکل کو قرآنی تعلیمات سے دوری اوراسلام دشمنوں کی سازشوں سے مسلمانوں کی غفلت کو قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی دنیا میں اس بنیادی کمی کی تلافی قرآنی معیارات کو درست سمجھنے کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلام دشمنوں کی پالیسی اسلامی معاشروں میں مسلمانوں کو آپس میں لڑوانے اور قتل کروانے اور پراکسی وار کروانے کی بنیاد پر استوار ہے فرمایا : افسوس اس بات پر ہے کہ امت اسلامی میں بعض افراد ان سازشوں سے غافل ہیں اور وہ اپنے مسلمان بھائیوں سے مقابلے کے لۓ دشمنوں کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں۔ رہبر معظم نے فرمایا کہ اسلام دشمنوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں انقلاب کی کامیابی کے بعد اپنی اسلام مخالف سازشوں میں شدت پیدا کردی اور سازشوں کا نیا سلسلہ شروع کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد قرآن کریم کی جانب جوانوں اور نوجوانوں کے وسیع رجحان کو ایک عظیم نعمت قراردیتے ہو ئے فرمایا کہ قرآن کریم سے محبت معاشرے کو اس کی حیات بخش تعلیمات پر عمل سے قریب تر کرتی ہے اور قرآن کریم کے حفظ اور تلاوت کا اصلی مقصد بھی یہی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی مقابلے میں شریک اہل قرآن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ملت اسلامیہ قرآن کریم کے مفاہیم اور تعلیمات پر عمل کے ساتھ ،قرآن سے لگاو کی بدولت اس عزت کو حاصل کر سکتی ہے جس کا وعدہ قرآن میں کیا گیا ہے۔
رهبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلےحجتالاسلام والمسلمین محمدی نے اکتیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے بارے میں بتایا کہ ان مقابلوں کو دنیا بھر سے پذیرایی ملی اور ۷۱ ممالک سے قاری اور حافظ شریک تھے۔