دوسری جانب حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے اقوام متحدہ کی جانب سے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے 4 ہفتوں تک بمباری کی شفاف تحقیقات کی جائے اور جتنا جلدی ممکن ہوسکے جنگی جرائم کی تحقیقات مکمل کی جائیں۔ ادھر اسرائیل نے تحقیقاتی کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ممبر نہیں اس لئے خدشہ ہے کہ اسرائیل کے خلاف جانبدار تحقیقات کی جائے گی۔
واضح رہے کہ غزہ میں 8 جولائی سے شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت کے دوران اب تک ایک ہزار 900 سے زائد فلسطینی شہید اور 10 ہزارکے لگ بھگ زخمی ہوچکے ہیں جبکہ حماس کی جوابی کارروائی میں 67 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ۔