ایکنا نیوز- ای پیپر «الوطن» کے مطابق مصری دارالإفتاء نے افریقن ممالک کے شورش زدہ علاقوں میں بوکوحرام کی طرف سے خلافت کے اعلان کو نادرست قرار دیتے ہوئے اسکی مذمت کی ہے ۔
مصری مفتی کے مشیرابراهیم نجم، کا کہنا ہے: شورش زدہ علاقوں میں شدت پسندی اور تشدد کے ساتھ زیر تسلط علاقوں میں خلافت کا اعلان نادرست ہے اور اسلامی خلافت کے حوالے سے قاعدہ ،قوانین اور اسلامی دستور موجود ہے اور یہ کوئی مذاق اور بچوں کا کھیل نہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی خلافت کا لفظ اور مفہوم نادرست استعمال کی وجہ سے بدنام ہوچکا ہے اور غیر اسلامی ممالک کے علاوہ خود اسلامی معاشروں میں بھی اسکا تصور بگڑ چکا ہے
مصری مفتی کے مشیر نے ا ن گروہوں کے خلاف بھرپوراقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا :
اس طرح کے افراد اور تنظیموں کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے تاکہ کل کو سینکڑوں اسلامی خلافت ایکدوسرے کے مقابل قرار نہ آجائیں اور اسلامی ممالک مزید کمزور نہ ہو۔
بوکوحرام ،داعش کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نایجیریا میں اسلامی خلافت کا اعلان کر چکی ہے اور اس دشت گرد تنظیم کے لیڈر نے ایک ویڈیوپیغام میں کہا ہے کہ شمالی نایجیریا کے شہر «گوزا» میں اسلامی خلافت قائم ہوچکی ہے ۔
گوزا شہرپر 24 دن پہلے بوکو حرام کے قبضہ کرچکی ہے۔
بوکوحرام کا مطلب ہے «مغربی تعلیم حرام ہے»اور اس نام سے مذکورہ تنطیم اسلام کے نام پر اب تک متعدد وحشتناک دہشت گردی کی کاروائیاں انجام دےچکی ہیں۔