ایکنا نیوز- قرآنی سرگرمیوں میں دس سے سال سے مصروف جمعیت قراء صوبائی اور ملکی سطح پر اب تک بیشمار پروگرام منعقد کرچکی ہے جنمیں عالمی سطح پر معروف قاری جیسے محمود شہاب،ہمدانی اور دیگر مصری قاری شرکت کر چکے ہیں۔
اس حوالے سے مذکورہ مرکز کے ساتھ بات چیت کی گئی ۔ قرآنی مرکز جمعیت قراء کے جنرل سیکریٹری قاری فضل الحق سے ایکنا کی گفتگو قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی ہے۔
ایکنا : کچھ مرکز کی مصروفیات اور پروگراموں کے حوالے سے فرمائیں
قاری فضل الحق : جی ، رابطے کا شکریہ اور عرض ہے کہ قرآن کریم کی خدمت کے عزم کے ساتھ ہم دس سال سے مصروف ہیں اور قرآن مجید کی ابتدائی تعلیم سیکھانے کے علاوہ تجوید، قرآت ،حفظ اور تفسیر کے دروس کا اہتمام ہمارے مرکز میں کیا گیا ہے جہاں سینکڑوں طلباء اس وقت مصروف ہیں۔
ایکنا: قرآنی تعلیمات کے علاوہ آپکے مرکز میں کیا اسلامی پروگرام ہوتا ہے یا اور کیا سرگرمی ہے؟
قاری فضل الحق: جی قرآنی دروس کے علاوہ ہم قرآنی موضوعات جسیے تجوید اور تفیسر وغیرہ پر مبنی کتابیں اردو کے علاوہ عربی اور پشتو زبان میں متعدد بار شائع کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
ایکنا : اپکا مرکز عالمی سطح پر قرآنی مقابلوں میں شرکت کر چکا ہے ؟
قاری فضل الحق: جی خدا کے فضل سے ہم متعدد بار سعودی عرب ، بحرین ، الجزائر اور دیگر ممالک میں عالمی سطح کے مقابلوں میں شرکت کرچکے ہیں اور گذشتہ سال اسلامی جمہوریہ ایران کے عالمی مقابلوں میں بھی دعوت ملی تھی لیکن قاری کے پاسپورٹ میں مسئلے کی وجہ سے ہم شریک نہ ہوسکے۔ اس وقت بھی الجزائر میں جاری بین الاقوامی مقابلوں میں ہمارے قاری شریک ہیں۔
ایکنا :آپکا مرکز قرآنی مقابلہ بھی منعقد کرتا ہے کیا ؟
قاری فضل الحق : جی اب تک ہم صوبائی اور ملکی سطح پر متعدد مقابلے منعقد کراچکے ہیں اور ان پروگراموں میں عالمی سطح پر شہرت یافتہ قراء بھی شرکت کرچکے ہیں اور آئندہ بھی ان پروگراموں کاسلسلہ انشاء اللہ جاری رہے گا۔
ایکنا : عالمی سطح پر مسلم امہ اور قرآنی تعلیمات کے حوالے سے ہمارے قارئین کو کوئی پیغام دینا پسندکریں گے ؟
قاری فضل الحق: افسوس کے ساتھ کہنا چاہونگا کہ دنیا میں مسلم امہ اختلافات میں گرفتارہے اور ان میں اختلافات سے امت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ میں کہونگا کہ اگر امت صرف اس آیت پرعمل کرتی کہ " واعتصمو بحبل اللہ جمیعاو لاتفرقوا" تو یہ آیت کافی تھی کہ ہم متحد ہوجاتے ۔
بس میری دعا ہے کہ امت دشمنوں کی سازش کو سمجھے اور اگر امت متحد ہوجائےتو ہم دوبارہ عزت اور سربلندی حاصل کرسکتے ہیں ۔