ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «This Day Live» کے مطابق اعلی عدالت کے جسٹس نے مسلم طلباء تنظیم کی انجمن کی شکایت کو رد کرتے ہوئے پابندی کے حکم کو قانونی قرار دیا ہے
مسلم طلباء تنظیم کی جانب سے لاگوس حکومت کے خلاف اس پابندی کو غیر قانونی قرار دے کر حکم کو واپس لینے کا مطابہ کیا گیا تھا
مسلم طلباء تنظیم نے درخواست دائر کی تھی کہ مسلمان طالبات پر پابندی قانون کی خلاف ورزی ہے،لیکن عدالت کے اعلی جج نے اسکولوں کو سرکاری قرار دیتے ہوئے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم جاری کیا ہے
نائجیریا کے مسلمانوں نے لاگوس حکومت کے اس اقدام کو بھی نادرست قرار دیا ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ صرف پرائیویٹ اسکولوں میں اسکارف والی طالبات داخلہ لے سکتی ہیں
نایجیریا کے شمال میں مسلمان آباد ہے اور جنوب میں عیسائی، لیکن مسلمان اس ملک میں اکثریت میں ہے۔
آخری کچھ سالوں میں ناامنی بڑھانے کے لیے مسلم عیسائی فسادات کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔