ایکنا نیوز- ایران ریڈیو کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وقت کے طاغوت کے آگے نہ جھکنے کا نام حسینیت ہے، آج طاغوتی اور استعماری طاقتیں طالبان اور داعش جیسی تنظیموں کو سپورٹ کرکے پہلے انہیں کھڑا کرتی ہیں، بعد میں انہیں ختم کرنے کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔ داعش جیسے گروہوں کے قیام کا مقصد فقط اسلام کے چہرے مسخ کرنا ہے۔ پاکستان میں داعش کی سرگرمیوں پر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ کیساتھ ساتھ ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک کے کئی حصوں میں باقاعدہ داعش کی وال چاکنگ شروع ہوگئی ہے لیکن حکومت اس پر کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اب طالبان کے بعد ایک نئی دہشتگرد تنظیم کو پنپنے کا موقع دیا جائیگا۔؟ ابھی ہماری فورسز شمالی وزیرستان سے واپس نہیں آئیں کہ اب داعش کو اس ملک میں پنپنے کا موقع دیا جا رہا ہے اور حکمران خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری سیدالشہداء پر کسی قسم کی کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائیگی، وہ عناصر جو سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کرکے اس مشن کو روک لیں گے یہ ان کی بھول ہے، ہم اپنی لاشیں تو اٹھا سکتے ہیں لیکن نواسہ رسول کی عزاداری پر کوئی کمپرو مائز نہیں کرسکتے، لٰہذا دل و دماغ سے ایسی باتوں کو نکال دینا چاہیے، عزاداری رکی تھی نہ آج رکے گی۔ لٰہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں نویں اور دسویں محرم کے ملک بھر کے تمام جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی دی جائے، کسی بھی دہشگردی کی ذمہ دار انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ تکفیری گروہوں کو لگام دینا حکومت وقت کا کام ہے۔