ایکنا نیوز- العالم چینل کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے نے بیروت میں جلوس عاشورا سے خطاب میں امام مظلوم کی شہادت کو ایک عظیم واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگوں کے والہانہ ماتم یوں سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے شہادت امام حسین {ع} کا واقعہ ابھی رونما ہوا ہو۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب، شام، نائیجیریا، عراق اور پاکستان میں مجالس عزائے سیدالشہداء حضرت امام حسین(ع) پر تکفیری دہشت گردوں کےحملے، ان کے خوف وہراس، ناتوانی اور جہالت و بربریت کی دلیل ہیں اور ان بزدلانہ کاروائیوں سے ہمیں عزاداری سے روکنا ممکن نہیں۔
سید حسن نصراللہ نے جنوبی بیروت کے الرایہ اسٹیڈیم میں اپنے بیان میں کہا کہ شام کی فوسز تکفیریوں کے مقابلے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تکفیری دہشت گرد گروہ کا کوئی اچھا مستقبل نہیں ہوگا اور عنقریب ان گروہوں کو تمام علاقوں اور ملکوں میں سنگین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے اسی طرح بیت المقدس اور مسجدالاقصی نیز عیسائیوں اور مسلمانوں پر صہیونیوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو سنگین خطرہ قراردیا۔
سید حسن نصراللہ نے اسی طرح بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے دفاع پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دفاع صرف فلسطینیوں کا فریضہ نہیں ہے لہذا اسلامی ممالک، مسلمان قوموں اور مسلمان علماء کا بھی فریضہ ہے کہ ان مقدس مقامات کی حفاظت کریں۔ انہوں نے شام کے علاقے القلمون میں مزاحمت کو قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشت گرد مہینوں سے صرف ایک دیہات پر قبضہ کرنے میں کوشاں ہیں لیکن ان کی کوشش ناکام سے دوچار ہے۔