ایکنانیوز- شفقنا- حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے الازہر مصر کے عالمی کانفرنس میں ایران کے نمائندہ احمد مبلغی کے ساتھ ملاقات میں بیان کیاکہ : افسوس کی بات ہے کہ ابھی بھی عالم اسلام میں تکفیری رویہ کی کتاب بعض اسکولوں میں پڑھائی جا رہی ہے جس کا نتیجہ اختلاف ، دہشت گردی اور قتل و غارت ہے اور اسلامی علماء کو چاہیئے کہ ایسے حالات کے اصلاح کے لئے بنیادی فکر کریں ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے بیان کیا : جب تک کہ اسلامی ممالک میں دہشت گردی و تکفیریت کا زمینہ ختم نہیں ہوگا ہم لوگ ایسے حالات کا مشاہدہ کرنے پر مجبور ہیں اور علماء دین کے دوش پر اس سلسلہ میں سخت ذمہ داری ہے ۔
مرجع تقلید نے اسی طرح علماء اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول کے درسی کتابوں کے مطالب کا اصلاح کریں جو ابھی بھی بعض اسکولوں و مدارس میں پرھائی جا رہی ہے ، اس سلسلہ میں کوشش کی جائے ، ہر شخص اپنے لئے توحید اور شرک کا خاص معنی کرتے ہیں اور اس کو لوگوں کو تعلیم دیتے ہیں تو اس کا نتیجہ تکفیری کے سوا کچھ نہیں ہوگا ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اسی طرح ایران کے مقدس شہر قم اور الازہر مصر میں ضد تکفیری کانفرنس کو با اہمیت جانتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات ہے اس وقت خطے میں دشمنوں کی طرف سے مالی حمایت کی وجہ سے دہشت گرد گروہ بے گناہ لوگوں کا قتل کر رہی ہے ، ان اہم کانفرنس میں علماء اسلام کی طرف سے شرکت اور ان مظالم و جرائم کی مذمت بہت مفید ہے ۔