ایکنا نیوز- سارایوو ٹیلی ویژن (TVSA) سے گفتگو میں محمد رضا آرام نے مولانا رومی کی شاعری پر گفتگو میں کہا کہ مثنوی کی شاعری قرآنی پیغامات کی عکاسی کرتی نظر آتی ہے
ایرانی کلچرل ایمبیسیڈر نے بوسنیا ٹیلی ویژن اور ریڈیو سے گفتگو میں مولوی کی شاعری کو سراہتے ہوئے کہا : بلاشبہ مولوی عالمی سطح پر ایک بزرگ عارف اور شاعر مانا جاتا ہے اور ایرانی تاریخ کا ایک روشن باب ہے
انہوں نے کہا کہ اگرچہ مولوی نے مختلف اساتذہ جیسے برهانالدین محقق ترمذی، شیخ فریدالدین عطار، کمالالدین عدیم اور محیالدین عربی وغیرہ سے کسب فیض کیا مگر شمس تبریزی نے آپکی شخصیت پر بہت واضح اور اچھا اثر ڈالا
انہوں نے کہا کہ انسانیت اور حسن اخلاق کے موضوعات کے انتخاب کی وجہ سے مولوی کی شاعری لازوال بن گئی ہے
رضا آرام نے مزید کہا : مولوی کی شاعری اور کلام قرآن و سنت کے پیغامات کا آئینہ دار ہے اور انسانی و اخلاقی نصیحتیں،درست افکار اور احترام و شرافت کے موضاعات آپکی شاعری میں نمایاں ہیں۔
ایرانی ثقافتی سفیر نے کہا کہ اگرچہ مولوی ایک ایرانی شاعر ہے مگر آپکے بلند افکار اور عظیم عرفانی روح باعث بنی ہے کہ آپ ایک عالمی شاعر اور ادبی شخصیت کے طور پر زندہ و تابندہ رہے