ایکنا نیوز- رپورٹ کے مطابق علمی ثقافتی تنظیم «آیسسکو» کے جنرل سیکریٹری عبدالعزیز بن عثمان التویجیری نے روزنامہ «الوطن أون لاین» سے گفتگو میں کہا : مغرب میں اس توہین آمیز مسئلے پر قانونی چارہ جوئی کی کوشش فضول ہے کیونکہ انکی نظر میں یہ اظھاررائے اور آزادی بیان شمار ہوتا ہے
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ انکی پالیسی منافقت پر مبنی ہے کیونکہ اگر کوئی یہودیوں کے موضوع پر بات کرنا چاہے تو جرم شمار ہوتا ہے۔
التویجری نے کہا کہ دیگر ادیان کی توہین آزادی بیان نہیں اور اقوام متحدہ کے قانون کے مطابق ان اقدامات کو روکنے کی ضرورت ہے
«آیسسکو» کے جنرل سیکریٹری نے شارلی ابدو حملے کی بھی مذمت کی اور کہا یہ کام اسلام کے مطابق درست نہیں
التویجری نے مزید کہا: آیسسکو تنظیم دیگر عالمی اداروں کی مدد سے کوشش کررہی ہے کہ اسلام اورحضرت محمد(ص) کی توہین کا سلسلہ میڈیا میں بند کراسکے
انہوں نے کہا کہ آیسسکو تنظیم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ مذاہب اور مکاتیب کے درمیان احترام ، ہم آہنگی اور پیارو محبت کی فضاء پیدا کیا جائے۔