سعودی عرب کی پاکستان میں مدارس اور شدت پسندوں کی فنڈنگ کی تردید

IQNA

سعودی عرب کی پاکستان میں مدارس اور شدت پسندوں کی فنڈنگ کی تردید

14:08 - February 10, 2015
خبر کا کوڈ: 2831669
بین الاقوامی گروپ:سعودی عرب نے پاکستان میں مدارس کو فنڈنگ کے ذریعے شدت پسندی کو فروغ دینے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا میں موجود کچھ عناصر اس حوالے سے غلط پروپیگنڈا کر رہے ہیں

ایکنا نیوز- شفقنا- اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جب بھی کسی مدرسے، مسجد یا فلاحی ادارے کی جانب سے سعوی عرب سے مالی مدد کی درخواست کی جاتی ہے تو اس معاملے کو وزرات خارجہ کے توسط سے پاکستانی حکومت کو بھجوایا جاتا ہے تاکہ درخواست کرنے والے کی درستگی اور اہلیت کی جانچ پڑتال کی جا سکے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی قسم کی فنڈنگ صرف اسی صورت میں ہوتی ہے جب پاکستانی وزرت خارجہ کی جانب سے تحریری طور پر سعودی سفارت خانے کو مطلع کردیا جاتا ہے، سعودی سفارخانے کے مطابق یہ مالی مدد کسی بھی فرقے کی تفریق کے بغیر کی جاتی ہے۔

پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے اور اس حوالے سے بہت حساس ہے کہ انسان دوستی کی بنیاد پر مالی امداد شد ت پسند عناصر کے ہاتھوں میں نہ چلی جائے، واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل وفاقی وزیر بین الصوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ نے پاکستان سمیت مسلم دنیا میں عدم استحکام کی ذمہ داری سعودی عرب پر ڈال دی تھی، ریاض حسین پیرزادہ کے مطابق مسلم دنیا کے ممالک میں سعودی مخصوص نظریئے کے فروغ کے لیے رقم کی تقسیم سے یہ عدم استحکام پیدا ہوا ہے۔

41219

ٹیگس: سعودی ، عرب ، فنڈ ، مدرسہ
نظرات بینندگان
captcha