ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک چھیالیس سالہ امریکی شہری کریگ اسٹیفن ہیکس نے دوروز قبل شمالی کیرولینا کی یونیورسٹی کے قریب دو بہنوں اور ان میں سے ایک کے شوہر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ قتل ہونے والی ان دو طالبات کے والد محمد ابوصالح نے کہا اگرچہ امریکی پولیس نے اس تہرے قتل کے محرکات کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا ہے اور صرف یہ کہا ہے کہ اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں، لیکن قتل کی اس واردات کی اصلی وجہ اسلام دشمنی ہے۔ محمد ابوصالح نےجو ایک ماہر نفسیات ہیں، پارکنگ کے مسئلے پرمقتولین کے ساتھ قاتل کے جھگڑے کے بارے میں امریکی پولیس کے ابتدائی بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاتل نے اس سے قبل بھی کئی بار ایسی حالت میں کہ جب اس کے پاس اسلحہ تھا، میری دونوں بیٹیوں اور داماد کے ساتھ جھگڑا کیا تھا۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے امریکہ میں رونما ہونے والے قتل کے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے نسل پرستانہ اقدام قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان سامی ابوزہری نے امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے شہر چیپل ہیل میں تین مسلمان نوجوانوں کے قتل کو نسل پرستانہ اقدام قرار دیتے ہوئے امریکی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعے کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دے۔ واضح رہے کہ قتل ہونے والا تئیس سالہ ضیا برکات فلسطینی نژاد شامی شہری تھا جبکہ اس کی اکیس سالہ بیوی یسر ابوصالحہ اور انیس سالہ سالی رزان ابوصالحہ فلسطینی شہری تھیں۔