ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- صیہونی نیوز ویب سائٹ واللا نے ایک رپورٹ میں مقبوضہ جولان کی سرحدی پٹی پر شام اور حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں کے پیش نظر، اسرائیل کے سیکورٹی اداروں کو اس علاقے پر حزب اللہ کے ممکنہ کنٹرول سے تشویش لاحق ہوگئی ہے- اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے فوجی ماہرین کا خیال ہے کہ جولان پر کنٹرول حاصل کرنے کی حزب اللہ کی کوششیں، ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا اسرائیل کے نئے چیف آف آرمی اسٹاف گادی ایزونکوت کو سامنا کرنا پڑسکتاہے- صیہونی فوج کی ٹی وی چینل دس کے عسکری تجزیہ کار آلون بن ڈیویڈ نے مقبوضہ جولان کی سرحدوں کی سیکورٹی کے سلسلے میں تل ابیب کی تشویش کی جانب اشارہ کیا اورکہا کہ چونکہ حزب اللہ ، جولان پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اسرائیلی فوج اپنی پالیسی میں اسٹریٹیجک تبدیلی لانے پر مجبور ہے- شام اور لبنان کے امور میں اسرائیلی فوج کے ایک ماہر ایال زیسر نے بھی اس سلسلے میں ایک مقالے میں لکھا ہے کہ جولان کے لئے جنگ، شامی حکومت اور حزب اللہ کے لئے تو خاصی اہمیت رکھتی ہے تاہم ان کے مدمقابل محاذ بھی یعنی تکفیری اور اسرائیل اس کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کرسکتے - ایال زیسر نے حالیہ دنوں میں بعض علاقوں بالخصوص جنوبی شام کےعلاقوں کو دشمن کے ہاتھوں سے دوبارہ چھین لینے میں حزب اللہ اور شامی فوج کی کامیابی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر شامی فوج جولان کو واپس لے لیتی ہے تو اس علاقے میں امن و سیکورٹی کی وہی حالت ہوگی جو شام اور حزب اللہ کے مجاہدین کے زیرکنٹرول علاقوں میں ہے-