ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے ایلاف کے مطابق شیخ احمد الطیب نے کہا ہے کہ امت میں اتحاد کے لیے وہ شیعہ مجتہدین اور مراجع تقلید سے گفتگو کے لیے عراق کا دورہ کریں گے ۔
الطیب داعش کے موضوع پر گفتگو کے علاوہ مسالک کے پیروکاروں میں وحدت پر تبادلہ خیال کریں گے
اسی حوالے سے ، «احمد کریمه» نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیخ الطیب سے پہلے شیخ «محمد شلتوت»،
« شیخ عبدالمجید سلیم» اور « سید قمی» نے بھی شیعہ سنی وحدت پر تاکید کی ہیں۔
مصر کے دانشور «احمد النفیس»،نے کہا ہے کہ امت میں ایک دوسرے کا کافر قرار دینے کی نادانی کی وجہ سے دہشت گرد گروپوں نے جنم لیا ہے
النفیس نے وحدت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ الازھر اہم مقام کی حامل ہے اور انکی جانب سے وحدت کی کوشش قابل قدر ہے
قابل ذکر ہے کہ تکریت میں عوامی رضا کار فورسز کی پیش قدمی کے بعد جامعہ الازھر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سنی علاقوں میں بیگناہ لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے
الازهر نے کہا ہے کہ عراقی فوج داعش کے خلاف کاروائی میں عوامی رضا کار کو شرکت سے روک دیں۔