اسلام میں عورت کا مقام کینیڈین خاتون کی نظر میں

IQNA

اسلام میں عورت کا مقام کینیڈین خاتون کی نظر میں

8:45 - August 12, 2015
خبر کا کوڈ: 3341356
بین الاقوامی گروپ: جو لوگ دین کے نام پر عورتوں پر تشدد کرتے ہیں دراصل قومی اور ثقافتی رویوں کی وجہ سے یہ اقدام اٹھاتے ہیں اور ان کاموں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں

ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «ڈیلی نیوز»کے مطابق کینیڈین مسلمان سوشل ورکر خاتون ، ڈاکٹر «علا مورابیٹ»نے اپنے ایک آرٹیکل میں مسلمان عورتوں کے حقوق اور لیبیا میں انکی جدوجہد کے حوالے سے انکے حقوق بیان کیا ہے
لیبیایی نژاد ڈاکٹر علا مورابیت جو والدین کے ہمراہ کینیڈا سے لیبیا مہاجرت کرچکی ہے یہاں عورتوں کے حقوق کے حوالے سے معاشرے کا رویہ انکے لیے تعجب آور تھا لہذا انہوں نے اسلام اور قرآن کا مطالعہ کیا
کافی تحقیق اور جستجو کے بعد انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا  کہ اسلام اور قرآن مجید میں کامیاب عورتوں کا ذکر کیا گیا ہے اور انکی خدمات کو سراہا گیا ہے لہذا جو لوگ دین کے نام پر عورتوں پر  تشدد کرتے ہیں دراصل قومی اور ثقافتی رویوں کی وجہ سے یہ اقدام اٹھاتے ہیں اور ان کاموں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں
سال 2011  میں لیبیا میں تبدیلی کے بعد «مورابیٹ» نے عورتوں کے حقوق کے لیے جدوجہد شروع کی مگر انہیں جلد اندازہ ہوا کہ معاشرے کی ثقافتی ساخت اسکی راہ میں اہم رکاوٹ بن رہی ہے
ڈاکٹر مورابیٹ کے مطابق دین کے بارے میں غلط تصورات عورتوں کی ترقی میں اہم رکاوٹ ہیں مگر اس بات پر اسے یقین ہے کہ معاشرے میں اجتماعی کردار ادا کرنے کے لیے اسلامی تعلیمات کے مطابق ہی عورت کردار ادا کرسکتی ہے۔

مورابیٹ کا کہنا ہے: عدم مساوات اور عورتوں کے حقوق کو نظر انداز کرنے کے رویوں کی وجہ سے میں نے
«وائس آف لیبین وومن» تینظم بنائی تاکہ قرآن و احادیث کی رہنمائی سے ان مشکلات کو دور کرسکوں۔

3341114

نظرات بینندگان
captcha