ایکنا نیوز – روزنامہ گارڑین کے مطابق مسلم کیمونٹی کے مطابق اس اقدام کا مقصد طلباء کو نماز کی ادائیگی سے دور رکھنا ہے
آسٹریلین پارلیمنٹ میں لاکمبا کے نمائندے جھاد دیب کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے رویوں کا لحاظ رکھنا چاہیے۔
جب ایک خاص گروپ کے کام کو فوکس کیا جائے گا تو اسکا مطلب اس گروہ کو دوسروں سے جدا کرکے سائیڈ پر رکھناہے
ساوتھ ویلز اسکول میں نماز باجماعت ادا کرنے والے طلباء کی فہرست بنانے کے بعد مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اس حوالے سے انکے والدین کو خط بھی لکھا گیا ہے اور تاکید کی گئی ہے کہ کسی بھی قسم کی شدت پسندانہ رویے کی فوری اطلاع دی جائے
آسٹریلیا م۔یں سول سوسائٹی کے نمائندے اسٹیفن بلنکس نے بھی اس اقدام پر تشویش کا اظھار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکول انتظامیہ کو ہر اقدام پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے مگر اس انداز سے نہیں کہ جس سے طالب علم کے احساسات کو ٹھیس پہنچانے کا خطرہ ہو۔