ایکنا نیوز- العالم چینل کے مطابق عراقی صدر کے معاون خصوصی نوری المالکی نے تہران میں جاری مجمع جهانی اهل بیت(ع) اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی مکمل حمایت کی وجہ سے تکفیری گروپوں سے جنگ کا مقصد حاصل نہیں ہورہا ہے ۔ انہوں نے سعودی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر فوجی اور سیاسی کوششیں اس وقت تک بارآور ثابت نہیں ہوں گی جب تک دہشت گردی کو سعودی حمایت جاری رہے گی
انہوں نے کہا : تمام تکفیری گروپس جیسے القاعده، طالبان، الشباب، بوکوحرام، النصره، داعش اور ان جیسی تنظمیں وہابی طرز فکر کی پیدا کردہ ہیں جسکی مالی اور فکری حمایت سعودی عرب کررہا ہے
عراق کے حزب «الدعوه» لیڈر کا کہنا تھا کہ عراق میں استکباری سازشوں کے مطابق عراق کو قبائلی جنگ میں جھونکنا ہے جسکی حمایت سعودی عرب اور صھیونی رژیم کررہا ہے۔
سابق عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان سازشوں کو روکنے کے لیے سیاسی،قانونی،اقتصادی اور میڈیا مہم لازمی ہے۔
مالکی نے کہا کہ جو سوچتے ہیں کہ صھیونی رژیم کے ساتھ امن سے رہا جاسکتا ہے وہ غلطی پر ہیں کیونکہ اس رژیم نے ہماری نابودی کو مقصد قرار دے رکھا ہے چاہے انکے سامنے خاموش ہی کیوں نہ رہا جائے۔