ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «Le Matin»« کے مطابق برن صوبے کے ایجوکیشن آفیسر اروین سامر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے
صوبے برن کے شهر «ٹون» اسکول کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسکول قوانین کے رو سے اسکارف پہننا منع ہے
عوامی اعتراضات کے بعد اسکول انتظامیہ طالبہ کے والدین سے اس مسئلے پر بات چیت کے لیے راضی ہوگئی ہے
برن صوبے میں قانونی طور پر ثقافتی اقدار کی اہمیت کے پیش نظر کسی کو اسکارف سے منع کرنے کی اجازت نہیں،
برن صوبے کی وزارت تعلیم کے مطابق اسکول میں کسی خاص لباس پہننے کا حکم نہیں دیا گیا ہے اور طالبات مرضی کے لباس پہن سکتی ہیں
البتہ یہ پہلا واقع نہیں اس سے پہلے گذشتہ سال بھی صوبے " سینٹ گلن " میں ایک تیرہ سالہ طالبہ کو تعصب کی بناء پر خارج کیا گیا تھا جس کوعدالتی حکم سے اسکول میں دوبارہ داخلہ مل گیا تھا
سوئیزرلینڈ میں 400 هزار مسلمان آباد ہیں اور مجموعی آبادی کا پانچ فیصد مسلمان ہے۔