ایکنا نیوز- سحر ٹی وی-یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے ہفتے کے دن یمن کے شہر باقم پر شدید میزائل حملے کئے۔ چار میزائلوں میں کلسٹر بم نصب کئے گئے تھے جن کا استعمال بین الاقوامی قوانین کے مطابق ممنوع ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے یمن پر برسائے جنے والے بعض کلسٹر بم وسیع علاقے میں پھیل گئے ہیں اور ان میں سے بعض بم ابھی تک پھٹے نہیں ہیں۔
دریں اثنا سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے ہفتے کے دن مجزر شہر میں پانی کی ٹینکیوں اور مارب میں واقع ہیلان کے اسٹریٹیجک پہاڑوں پر پانچ بار بمباری کی۔ صوبہ مارب کے ایک مقامی ذریعے نے کہا ہے کہ مارب شہر میں پانی کی ٹینکیوں پر براہ راست بمباری کی وجہ یہ ٹینک مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جس کے باعث تقریبا پانچ ہزار افراد پینے کے پانی سے محروم ہو گئے ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں اہل تشیع کی ایک مسجد کے قریب ہفتے کی رات ایک کار بم دھماکہ بھی ہوا۔ اس دھماکے میں ہونے والے جانی یا مالی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور بعض عرب ممالک منجملہ متحدہ عرب امارات کی حمایت کے ساتھ چھبیس مارچ سے یمن پر وسیع حملوں کا آغاز کر رکھا ہے۔
سعودی عرب، یمن کے مفرور سابق صدر عبدربہ منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتا ہے۔ سعودی عرب کےحملوں میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔