ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «شفقنا» کے مطابق آنگولا کے صدر ژوزه ادواردو دوش سانتوش نے اعلان کیا کہ اس پابندی سے ملک میں اسلام پھیلنے کا راستہ روک لیا گیا ہے۔
آنگولا کے وزیر ثقافت رزا کروز سیلوا نے اسے فرقہ واریت روکنے کا مسئلہ قرار دیکر کہا ہے کہ وزارت انصاف اور آنگولا میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس دین کو تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے اور اسی وجہ سے اس غیرقانونی قرار دیکر تمام مسجدوں کو بندکرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آنگولا میں 95 فیصد عیسائی آباد ہیں اور امریکی انفارمیشن منسٹری کے مطابق اس ملک میں 90 ہزار مسلمان بھی رہتے ہیں جنمیں اکثریت لبنانی اور مغربی افریقی ممالک سے آئے ہوئے مہاجرین شامل ہیں ۔