ایکنا نیوز- سحر ٹی وی-اطلاعات کے مطابق داعش نے ان پچاس دہشت گردوں کو عراقی فوج کے خلاف جنگ سے فرار ہونے کے جرم میں قتل کیا ہے-
عراق کی کردستان پیٹریاٹک یونین نے ہفتے کے روز پریس ریلیز جاری کرکے اعلان کیا کہ داعش کی نام نہاد"شرعی عدالت" نے عراق کے شمالی شہر بیجی میں عراقی سیکورٹی فورسز کے خلاف جنگ سے فرار کے الزام میں پچاس دہشت گردوں کی موت کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد ان تمام دہشت گردوں کو ایک ساتھ قتل کردیا گیا-
ادھر داعش کے زیرقبضہ علاقوں میں عراقی فوج اور عوامی رضاکارفورس کی پیش قدمی اور ان علاقوں کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کی کارروائی سے داعش کے دہشت گردوں میں خوف و وحشت کی لہر پیدا ہوگئی ہے-
دریں اثنا داعش گروہ نے عراق کے شمال میں اپنی جارحیت جاری رکھتے ہوئے صوبہ نینوا کی قبائلی انجمن کے سربراہ عبدالکریم اللہیبی کو موصل شہرمیں قتل کردیا ہے-
داعش کے دہشت گردوں نے موصل کے جنوب میں واقع علاقے القیارہ میں ایک عراقی خاتون نامہ نگار غانم ساعاتی کو بھی ان کے والد کے ساتھ قتل کردیا- غانم ساعاتی ایک مقامی اخبار میں کام کرتی تھیں، ان کو ان کے والد کے ساتھ گزشتہ فروری میں دہشت گردوں نے یرغمال بنالیا تھا- عراق میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کو ڈرانا دھمکانا اوران کا قتل ان خطرات میں شامل ہے جو اس وقت ان علاقوں میں نامہ نگاروں کی جانوں کو لاحق ہیں- گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ نے بھی عراق کے شمالی صوبے نینوا میں نامہ نگاروں کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا تھا-