مولانا عبدالحق ہاشمی ؛ حج واقعہ افسوسناک ہے

IQNA

مولانا عبدالحق ہاشمی ؛ حج واقعہ افسوسناک ہے

7:17 - October 09, 2015
خبر کا کوڈ: 3383210
بین الاقوامی گروپ: نظم وضبط کی کمی، جلدبازی اور قانون پر عدم توجہ وجہ ہوسکتی ہے

مولانا عبدالحق ہاشمی ، سابق امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور مرکزی مجلس شوری کے ممبر ہونے کے علاوہ بلوچستان کے معروف علمی شخصیات میں شمار ہوتا ہے ۔ منا واقعے پر ایکنا نیوز نے ان سے گفتکو کی ہے جسکا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔


ایکنا نیوز- منا کا المناک واقعہ جسمیں سینکڑوں حجاج جام شہادت نوش کرگئے ہیں اسپر اظھار خیال فرمانا چاہیں گے ؟


مولانا عبدالحق ہاشمی : حج میں اس سال منی کا واقعہ بہت افسوس ناک ہے اور عالم اسلام اسپر غم زدہ ہے اور اس واقعے پر غم کا اظھار کیا جاسکتا ہے البتہ افسوس کہ اسلامی ممالک میں قوانین کی پامالی ، نظم و ضبط کی کمی اور جلدبازی عام ہے ۔ صبر وبرداشت اور حسن سلوک سے ان حادثوں سے بچنے کی ضرورت ہے ۔


ایکنا : سعودی عرب کی حکومت  کیوں واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کررہی ہے ؟


مولانا عبدالحق ہاشمی : اس بڑے واقعے کے بارے میں دنیا فکر مند ہے اور ضرور کوئی کوتاہی ہوئی ہوگی یا کمی رہ گئی ہوگی جسکی وجہ سے اس قدر افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے مگر بڑے اجتماعات میں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں اور 1990 میں بھی بڑا حادثہ ہوا تھا جسمیں ایک ہزار چار سو کے قریب حاجی جان بحق ہوگئے تھے مگر یہ کہنا کہ اس واقعے میں سعودی حکام قصوروار ہیں یا کوئی شہزادہ آیا تھا جسکی وجہ سے راستے بند ہوگئے تھے یا ایرانی حجاج کے واپس پلٹنے سے واقعہ پیش آیا ہے فیصلہ کرنا قبل از وقت ہوگا

ایکنا نیوز- سعودی عرب میں کبھی شہداء کی تعداد نو سو اور پھر چار ہزار بتایا جاتا ہے ، اس اختلافات کی وجہ کیا ہوسکتی ہے ؟


مولانا عبدالحق ہاشمی :دیکھیے سعودی حکام کوشش کررہے ہیں مگر کچھ نظم و ضبط کی کمی اور لاشوں کی شناخت کا مسئلہ درپیش ہوگا اور گرمی کی وجہ سے جنازوں کی پہچان میں مشکل درپیش ہوسکتی ہے لہذا بیچ میں بعض میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے شاید مختلف اختلافی فگر بتائے جارہے ہیں ۔


ایکنا :  ایران کے علاوہ دیگر ممالک کیوں اس واقعے پر سخت اعتراض سے گریز کررہے ہیں ؟

مولانا عبدالحق ہاشمی : اس حادثے پر سب غم زدہ ہیں اور عالم اسلامی یا اسلامی ممالک کو آگے بڑھ کر کوشش کرنی چاہیے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے مفید مشورے پیش کریں اور چونکہ حادثے پر ذمہ داروں کا تعین باقی ہے لہذا اس وقت کسی کی مذمت کرنے کی بجائے صبر سے کام لینا ہوگا البتہ یہ مطالبہ کہ فیکٹ فاینڈنگ کمیشن یا غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ درست ہے تاکہ قصور وار عوامل سامنے آسکے اور ایران کےزیادہ حاجی اس واقعے میں جان بحق ہوگیے ہیں جو قابل افسوس ہے۔

ایکنا : ـ اس طرح کے واقعات سے بچنے اور روک تھام کے لیے آپ کیا تجویز یا مشورے دینا پسند کریں گے ؟

مولانا عبدالحق ہاشمی :مکہ و مدینہ عالم اسلام سے متعلق ہیں اور ان جیسے حادثے کی روک تھام سبکی ذمہ داری ہے  تاکہ آئندہ اس طرح کے حادثات سے بچا جاسکے ۔
اسلامی ممالک فنی ۔ تکینکی اور ہر حوالے سے مشورے اورتعاون کرسکتے ہیں اور سعودی عرب کو بھی ان مشوروں اور تعاون کا استقبال کرنا چاہیے بہترانتظامات اور کوششوں سے بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔

نظرات بینندگان
captcha