ایکنا نیوز- مرجع تقلید آیتاللهالعظمی ناصر مکارم شیرازی نے مسجد اعظم قم میں درس خارج میں لبنان، افغانستان اور پیرس واقعوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیرس واقعے سے یورپ غم میں ڈوب گیا ہے
انہوں نے کہا کہ موثق زرائع کے مطابق داعش کی تعداد اتنی نہیں کہ وہ ختم نہ ہو سکے اگر امریکہ اور بعض مغربی ممالک دوغلی پالیسی چھوڑ دیں تو مسئلہ حل ہو۔
آیت اللہ مکارم شیرازی کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک جانب دہشت گردی سے جنگ کا دعوی کرتا ہے اور پھر خود اپنے کمانڈوز بھیج کر انکی تربیت کررہا ہے، سعودی عرب اور کچھ دیگر ممالک انکو فنڈ جبکہ
اسرائیل انکی مدد کرتا ہے اسی طرح ترکی داعش کے تیل خرید کر انکے ساتھ تعاون کررہا ہے اور یہی لوگ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں گویا یہ خود اپنی مذمت کرتے ہیں اگر یہ سلسلہ بند کیا جائے تو داعش کا خاتمہ ممکن ہو۔
آیت الله مکارم شیرازی نے کہا کہ جہازوں کے زریعے داعش کو اسلحہ اور خوراک کی فراہمی روکا جائے اور مغرب یہ گیم کھیلنا بند کردیں تو دنیا پرامن بنے
مرجع تقلید نے اسلامی ممالک سے بھی درخواست کی کہ وہ بیداری اور اتحاد کا مظاہرہ کریں تو ان تکفیریوں کو شکست ہو مگر افسوس کہ بعض اسلامی ممالک ان دہشت گردوں کی مدد کررہے ہیں۔