ایکنا نیوز-اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان نیازی گروپ کے سربراہ اور آستانہ حسینی کے سجادہ نشین معصوم نقوی نے روجھان ضلع راجن پور میں مولانا عبدالعزیز کی زیر نگرانی داعش کیلئے قائم مبینہ تربیتی کیمپ کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردوں کے سرپرستوں کی فی الفور گرفتاری اور ان کے پیچھے کارفرما سازش کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ انہوں نے جمعیت سیکرٹریٹ کینال ویو لاہور میں پیر اختر رسول قادری، ڈاکٹر امجد حسین چشتی اور پیر عثمان نوری سے گفتگو میں کیا۔ جنہوں نے ان سے پارٹی امور پر مشاورت کیلئے ملاقات کی۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ لال مسجد دہشتگردی، تکفیریت اور طالبان کے نظریاتی کیمپ کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہے،لال مسجد، مسجد ضرار ہے، اسی مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے ملک کے آئین، قانون اور ریاست کو چیلنج کیا جس پر فوج کو آپریشن بھی کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود طالبان کے روحانی باپ مولوی کی دہشتگردوں کی حمایت میں سرگرمیوں میں کمی نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک دہشتگردوں کے سہولت کار گرفتار نہیں ہوتے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھنے کی بجائے، طے شدہ امور پر کام کرنا چاہیے تاکہ انتہا پسندی اور دہشتگردی سے نجات حاصل کی جا سکے۔