جرمنی میں مسلم مسیحی علما کا مذہبی شدت پسندی پر اظھار تشویش

IQNA

جرمنی میں مسلم مسیحی علما کا مذہبی شدت پسندی پر اظھار تشویش

7:47 - February 28, 2022
خبر کا کوڈ: 3511393
تہران(ایکنا) جرمنی اسقف کانفرنس اور مسلم علما علما کونسل نے ایک نشست میں بین المذاہب گفتگو پر تاکید کرتے ہوئے معاشرے میں مذہبی شدت پسندی پر تشویش کا اظھار کیا۔

نیوز ایجنسی Islam.de کے مطابق مذکورہ نشست عالمی یوم بقائے باہمی کے عنوان سے منعقد ہوئی جسمیں مسلم مسیحی علما نے مستبقل کے حالات کے حوالے سے گفتگو کی۔

 

عالمی یوم «انسانی بھائی چارگی» چار فروری ۲۰۱۹ کو شیخ الازھر محمد الطیب اور پاپ فرانسیس کے درمیان ہونے والے معاہدے کی سالگرہ کے حوالے سے منانے کا اعلان ہوا تھا۔

 

مذکورہ معاہدے میں جرمنی سمیت دیگر ممالک میں مسلم مسیحی ڈائیلاگ پر تبادلہ خیال ہوا تھا اور اس حوالے سے گفتگو جاری رکھنے پر تاکید کی گیی تھی۔

 

نشست میں جرمن مسلم علما کونسل کے جنرل سیکریٹری عبدالصمد الیزیدی کا کہنا تھا: « ہم معاشرے میں ذمہ دار ہیں اور امن و بھائی چارگی کے لیے ڈائیلاگ از حد ضروری ہے تاکہ فکری ہم آہنگی ایجاد ہوسکے.»

نشست کے اختتام پر آگسبورک کے اسقف ڈاکٹر برٹرام مایر اور الیزیدی نے مشترکہ اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہا: «ابوظبی معاہدے میں پاپ فرانسیس اور شیخ الازهر نے معاشرے میں رواداری پر تاکید کی ہے اور بھائی چارگی کے فروغ کو اہم قرار دیا ہے لہذا ہم جرمنی میں مسلم مسیحی اپنی وحدت کی حفاظت کریں گے.»

 

اعلامیہ میں کہا گیا ہے: «اگرچہ نسل پرستوں کے نظریات نے کام مشکل کردیا ہے اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچا ہے تاہم  کلیسا اور مساجد وحدت کے لیے کوشش کریں گے اور کورونا بحران میں ہم نے اس کو عملی طور پر ثابت کیا اور کلیسا و مساجد ن ویکسین مہم میں اہم کردار ادا کیا۔.»

 

مسلم علما کونسل رہنما اور آگسبورک کے اسقف نے بیان میں جرمنی میں مذہبی شدت پسندی پر تشویش کا اظھار کیا اور تاکید کی کہ ہر قسم کے نسل پرستی، یہودی فوبیا یا اسلامو فوبیا کے خلاف یکجا ہوں گے۔/

4039091

نظرات بینندگان
captcha