ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک- المیادین نے رپورٹ کیا کہ حماس نے مصری حکام کو بتایا ہے کہ تحریک اپنے رہنماؤں کو قتل کرنے کی صہیونی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہے کیونکہ تل ابیب "اس طرح کی حماقت" کے نتائج سے بخوبی واقف ہے۔
حماس نے مصری ثالث سے کہا ہے کہ اگر مزاحمتی رہنماؤں کو قتل کرنے کا آپریشن شروع ہوا تو صیہونی شہروں میں بمباری دوبارہ شروع ہو جائے گی اور مزاحمتی میزائل تل ابیب کو نشانہ بنائیں گے۔
حال ہی میں صیہونی حکومت کے بعض نمائندوں اور سابق عہدیداروں نے غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحیی السنوار کے قتل کا مطالبہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہےکہ مقاومت اسلامی فلسطین کے رہنما اور یحیی سنوار کی دھمکی سے غاصب صیہونی آگ بگولا ہو گئے ہیں یحیی سنوار ایک ہفتے سے اسرائیلی میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں چند دن پہلے یوم القدس کے خطاب میں یحیی سنوار نے مقبوضہ علاقوں میں آباد فلسطینیوں سے کہا تھا کہ صیہونیوں کے خلاف شہادت طلبانہ کاروائیوں میں اضافہ کیا جائے اور ساتھ میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں موجود ہزاروں میزائل اسرائیل کا رخ کیے ہوئے ہیں اور پہلی غلطی پر مقبوضہ علاقوں میں آباد صیہونیوں پر عذاب بن کے نازل ہونگے۔
ان بیانات کے بعد مقبوضہ علاقوں میں جدید کاروائی میں چار صیہونی واصل جہنم ہوئے جس پر صیہونیوں نے اپنی حکومت پر پریشر بڑھانا شروع کر دیا کہ یحیی سنوار کو فورا ٹارگٹ کیا جائے اسرائیلی اخبار یدیعوت احارونوت نے اپنی خبر میں لکھا کہ یحیی سنوار کے بیانات اسرائیل پر گرنے والے میزائلوں سے زیادہ خطرناک ہیں اسرائیلی ٹی وی چینل 13 کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں موجود کسی سیاستدان یا لیڈر میں جرت نہیں کہ وہ یحیی کے قتل کا حکم دے سکے۔