
ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایرانی میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی اور سیکورٹی لحاظ سے عوام کی ضروریات کو پورا کرنا ہر ملک کے لئے اہم ہوتا ہے اور مذاکرات و سفارتکاری تنازعات کے حل کے اہم ذرائع ہوتے ہیں۔
انھوں نے افغانستان سے ملنے والی پاکستان کی طویل مشترکہ سرحدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے افغانستان کے مسائل کے بارے میں کہا کہ اس ملک میں جو کچھ بھی واقعہ پیش آتا ہے اس سے پڑوسی ملکوں، علاقے اور پوری دنیا پراثرات مرتب ہوتے ہیں اور افغان عوام کو اس وقت انسانی بحران اور معیشت کے زوال کا سامنا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے دہشت گردی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں سرحدی سیکورٹی بڑھانے کے لئے ایران و پاکستان کے درمیان تعاون جاری ہے تاہم دہشت گردی کا خاتمہ کرنے لئے سب کو تعاون اور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے فلسطین کے بارے میں کہا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور پر یقین رکھتا ہے اور اسی بنیاد پر فلسطینیوں کو اس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ تہران میں صدر مملکت، وزیر خارجہ اور مختلف دیگر اعلی حکام سے ملاقات و گفتگو کے بعد فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کی زیارت کے لئے مشہدالمقدس کا بھی سفر کیا۔