آستان قدس رضوی کے مطابق حرم امام رضا علیہ السلام کے نائب متولی مالک رحمتی نے حرم امام حسینؑ کے شرعی متولی شیخ عبد المہدی کربلائی اور ٹرسٹ کے سربراہ حسن رشید العبایجی،حرم حضرت عباس کے ٹرسٹ کے سربراہ سید مصطفی ضیاء الدین اورحرم عسکرین کے ٹرسٹی سربراہ ڈاکٹر محمد قاسم سے ملاقات اور زائرین و زیارت کے امور پر بات چیت کی
اس ملاقات کے دوران مالک رحمتی نے حرم امام رضا علیہ السلام کی جانب سے زائرین کو دی جانے والی سہولیات اور خدمات کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران و عراق کے درمیان لاکھوں زائرین کی رفت و آمد کو مدّ نظر رکھتے ہوئے عتبات مقدسہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار اورمقدار کو بہتر بنانا ضروری ہے اور اس سلسلے میں حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ مشترکہ تعاون کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
گفتگو کا ایک اہم موضوع چہلم امام حسین علیہ السلام پر مشرف ہونے والے زائرین کی میزبانی تھاجس کے لئے دونوں ممالک کو مل کربہتر انداز میں خدمات فراہم کرنے پر زور دیا گیا،اس کے علاوہ علمی و ثقافتی شعبوں سمیت میڈیا سرگرمیوں میں مشترکہ تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حرم امام رضا علیہ السلام کے نائب متولی نے حرم امام رضا کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ مصطفیٰ فیضی کے ہمراہ نجف اشرف میں تعینات ایرانی قونصلر جنرل سے بھی ملاقات کی اور ایرانی زائرین کی ضروریات کا جائزہ لیتے ہوئے بہترین انداز میں میزبانی کے ضروری اقدامات انجام دینے پر زور دیا۔
آستان قدس کے نائب متولی مالک رحمتی نے اپنے اس سفر کے دوران روضہ منورہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی میزبانی میں عالم اسلام کے مقدس مقامات کے مابین منعقد ہونے والی کانفرنس میں بھی شرکت کی ،حرم امام رضا علیہ السلام کے نائب متولی نے اس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران تعلیمات اہلبیت (ع) کے فروغ کے لئے آرٹ،میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلامی کے مقدس مقامات مشترکہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دیں جو خصوصی طور پر زائرین کو فراہم کی جانے والے خدمات کو مزید بہتر بنائے۔
انہوں نے زیارت کی سماجی ،ثقافتی اور تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہم تاریخ پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مختلف ممالک میں کچھ ثقافتی و سماجی سرگرمیاں ہمیشہ دلچسپی کا باعث رہی ہیں لیکن آج ان میں سے بہت سی سرگرمیاں بھلا دی گئی ہیں اور ان کا کوئی نام و نشان نہیں ہے،لیکن زیارت ہزاروں سال سے ثقافت،سماجی اور مذہبی سرگرمی کے عنوان سے آج بھی باقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیارت انسان سازی کا کارخانہ ہے جب انسان ایک با معرفت زیارت انجام دیتا ہے تو اس میں تبدیلی آتی ہے اور روحانی کمالات سے مستفید ہوتا ہے۔
مالک رحمتی نے کہا کہ زیارت سب سے زیادہ پرکشش،جامع،اثر انگیز،روحانیت سے سرشار اور مذہبی عمل ہے جو تمام مقدس مقامات پر انجام دیا جاتا ہے اور انہی منفرد خصوصیات کی وجہ سے دشمن اپنے شیطانی منصوبوں اور سازشوں سے اس کی اہمیت کو کم کرنا چاہتا ہے، لیکن مقدس مقامات کی انتظامیہ کی کاوشوں اور اہلبیت اطہار(ع) کی عنایات کی وجہ سے ہمیشہ سے ان سازشوں میں دشمن کو ناکامی حاصل ہوئی ہے۔
آستان قدس رضوی کے نائب متولی نے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ مقدس مقامات کے ساتھ تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے اور اسی طرح حرم امام رضا علیہ السلام سے وابستہ امام رضا یونیورسٹی،علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی،مدرسہ عالی فقاہت اور آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز،میوزیمز اور لائبرئریز آرگنائزیشن بھی مقدس مقامات کے ساتھ تعاون کے لئے اپنے تجربات کے تبادلہ کے لئے تیار ہے۔
حرم امام رضا(ع) کے نائب متولی مالک رحمتی نے زائرین کو دی جانے والی خدمات میں چار اہم موضوعات پر توجہ کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے زائرین کے لئے مناسب رہائش فراہم کی جائے ،دوسرے نمبر پر زائرین کو صحتمند اور معیاری غذا فراہم کی جائے ،تیسرے نمبر زائرین کے لئے صفائی و ستھرائی پر خاص توجہ دی جائے اور چوتھے نمبر پر زائرین کو بامعرفت زیارت فراہم کرنے کی تمام شرائط کو فراہم کیا جائے ،اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ان چار موضوعات پر خصوصی توجہ دیں تاکہ زائرین کو مکمل سہولیات فراہم ہو سکیں۔
انہوں نے ہر زائر کو ذریعہ ابلاغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کروڑوں کی تعداد میں زائرین مقدس مقامات کی زیارات سے مشرف ہو کر اہلبیت اطہار(ع) کی تعلیمات سے سیراب ہوتے ہیں ،پوری دنیا اہلبیت اطہار(ع) کی تعلیمات حاصل کرنا چاہتی ہے اس لئے اگر ہم زائرین کو ان تعلیمات سے صحیح طرح سے متعارف کروائیں گے تو یقینا وہ ان تعلیمات کو پوری دنیا میں پھیلائیں گے۔
انہوں نے چہلم امام حسین علیہ السلام کو ایک نعمت اور رحمت الہیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب خادم ہیں اس لئے ہمیں چہلم امام حسین (ع) پر آنے والے زائرین کے لئے زیارت کو آسان بنانے کے لئے بھرپور کوشش کرنی چاہئے۔
مالک رحمتی کا کہنا تھا کہ روایات میں ملتا ہے کہ جب امام زمانہ(عج) ظہور فرمائیں گے تو اپنا تعارف اپنے جدّ بزرگوار حضرت امام حسین علیہ السلام کے نام سے کروائیں گے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ امام زمانہ(عج) کے ظہور کے وقت پوری دنیا امام حسین علیہ السلام کو جان چکی ہوگی، اس لئے ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ پوری دنیا کو امام حسین(ع) کو متعارف کرانے کے لئے زمین ہموار کريں ۔
انہوں نے چہلم امام حسین(ع) پر آنے والے زائرین کی تعداد میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہمیں سافٹ ویئر اور موبائل اپلیکیشن بنانے کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ نہ فقط زائر کے ساتھ رابطہ میں رہیں گے بلکہ زائرین ورچوئل زیارت سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔
انہوں نے خصوصی کمیٹیوں کی تشکیل کو بھی ضروری قرار دیتےہوئے کہا کہ مقدس مقامات کے مابین کانفرنس کا انعقاد ایک مبارک اقدام ہے جس سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا،لیکن کانفرنس میں جن موضوعات پر بات چیت ہوئی ہے ان کو حتمی صورت دینے کے لئے خصوصی کمیٹیوں کے تشکیل کی ضرورت ہے ۔
گفتگو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ سالانہ تین کروڑ بیس لاکھ زائرین حرم امام رضا علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہوتے ہیں جن میں چالیس لاکھ غیرملکی زائرین ہیں اور ان غیرملکی زائرین میں بیس لاکھ سے زائد عراقی زائرین ہیں ہماری بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ تمام غیرمکی زائرین بالخصوص عراقی زائرین کو بہترین انداز میں خدمات اور سہولیات فراہم کریں۔