ایکنا نیوز- انسان دو قسم کی تجارت کرسکتا ہے ایک مادیات کی تجارت اور دوسرا خدا سے معاملہ، اس روحانی معاملہ یا تجارت میں انسنان خدا کی راہ میں انفاق کرتا ہے یا قرض دیتا ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف آخرت بلکہ اسی دنیا میں اسکی برکت اور مفید اثرات نمایاں ہوتے ہیں اور مال میں کئی برابر اضافہ ہوتا ہے لہذا انسان کو خدا سے تجارت میں نقصان کا سوچنا بھی درست نہیں گرچہ ظاہری طور پر ایسا لگے۔
خدا سے تجارت میں انفاق ایسی تجارت ہے جس کے مفید ثمرات دیرپا ہوں گے جیسا کہ اس بارے میں فرمایا گیا: «إِنَّ الَّذِينَ يَتْلُونَ كِتَابَ اللَّهِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَنْفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَنْ تَبُورَ: حقیقت میں جو خدا کی کتاب کا مطالعہ کرتا ہے اور نماز ادا کرتا ہے اور جو رزق ہم نے دیا ہے اس سے کھلا اور چھپ کر انفاق کرتا ہےایسی تجارت ہے جسمیں زوال ہرگز نہیں.» (فاطر/۲۹)
جس طرح سے مال کے ساتھ انفاق میں تجارت خدا سے تجارت ہے اسی طرح سے جان و مال کے ساتھ خدا کی رضا ڈھونڈنا بھی انسان کو دنیا و آخرت کے عذاب سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔
«يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَى تِجَارَةٍ تُنْجِيكُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ:
ترجمہ: اے وہ جو ایمان لائے تمھیں ایسی تجارت کی خبر نہ دوں جو تم کو دردناک عذاب سے نجات دے، خدا اور اس کے رسول سے متمسک کرو اور خدا کی راہ میں جان و مال سے جہاد کرو اگر سمجھو تو یہ تمھارے لئے بہتر ہے تاکہ تمھارے گناہ بخش دے اور تمھیں ایسے باغوں میں داخل کرے جہاں نہریں جاری ہیں اور آخرت کا ٹھکانہ جو دائمی ہے اس میں عظیم کامیابی ہے.»(صف/۱۰تا ۱۲)