ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق امریکی گلوبل ویلیج اسپیس اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ بھارت میں انتہا پسند لوگ فلمی دنیا سے بھی فایدہ اٹھا کر اپنے اقدامات کو ان فلموں سے وضاحت پیش کرتے ہیں۔
مذکورہ ویب سائٹ میں کہا گیا ہے: انڈیا جعلی خبروں اور فلموں کی ساخت کے حوالے سے جانا جاتا ہے اور کشمیر کے حوالے سے بھی انڈین انڈسٹری کافی فلمیں بنا چکی ہے۔
اب انڈین وزیراعظم نریندری مودی بھی فلمی انڈسٹری سے اپنے تبلیغاتی مہم کے لیے استفادہ کررہا ہے تاکہ مسلمانوں کو قابل نفرت دکھا سکے، بالیووڈ کی سے لاتعداد ایسی فلمیں بن چکی ہیں جو مکمل طور پر اسلامی اور عیسائی مذہبی تعلیمات کی منافی ہیں۔
ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے: اس حوالے سے آخری فلم جو بن چکی ہے وہ " دہ کشمیر " ہے اس فلم میں کشمیر کے حوالے سے انڈین پالیسی کو جھوٹ سے درست دکھانے کی کوشش کی گیی ہے تاکہ وہاں مسلمانوں کے خلاف اقدامات کو درست پیش کرسکے۔
اس خود ساختہ فلم میں مسلمانوں کو دکھایا گیا ہے کہ وہ کشمیر سے ہندووں کو نکال رہا ہے گویا وہاں مسلمان ہے جو ہندو کو نکالنا چاہتا ہے۔/
4082973