ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق چھتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب گذشتہ روز صبح ساڑھے آٹھ بجے منعقد ہوئی جس میں حجتالاسلام والمسلمین سیدابراهیم رئيسی کے علاوہ عالم اسلام کے دیگر علما شریک تھے۔
صدر رئیسی نے کانفرنس کے شرکاء کو دعوت فکر دیتے ہوئے کہا کہ آپ غور کریں کہ دشمن کس مقام پر ہے اور کون سے حربے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا امام خمینی ﴿رہ﴾ نے دین کے نام پر جس پرچم کو بلند کیا تھا، آج تمام مسلمانوں کے درمیان اور تمام خطوں میں ہر طرح کی بولی بولنے والوں کے درمیان اتحاد کا پرچم ہے۔ آج مسلمانوں میں بہت سے مشترکات پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مشترکات دین کے نام سے موسوم ایک عظیم اور تہذیبی طاقت پیدا کرسکتے ہیں اور آج کی دنیا کی تمام تہذیبوں کے سامنے سر اٹھا کر اعلان کرسکتے ہیں کہ ان کے پاس معاصر انسان کے طرز زندگی کے لئے ایک ماڈل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ علما، دانشوروں اور تاریخ رقم کرنے والوں کا کردار بے مثال ہے اور آج اتحاد ہمارے لئے کوئی ٹیکٹک نہیں بلکہ ایک حکمت عملی اور اسٹریٹجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے رہبر امام خامنہ ای اس حکمت عملی پر ہمیشہ تاکید کرتے ہیں کہ آج عالم اسلام کا اتحاد ایک ناگزیر ضرورت ہے۔ اس نگاہ کا نصب العین یہ ہے کہ جو کوئی بھی قلم، بیان، عمل اور ترک عمل کے ذریعے اتحاد و وحدت کے راستے پر عمل کرے اس نے مدد کی ہے جبکہ جو تفرقہ پیدا کرے تو وہ بلاشبہ دشمن کی حکمت عملی کے راستے پر چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج علما کی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ بصیرت و معرفت کو پھیلائیں۔ آج ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کے مقام و عظمت اور دشمن کی ناتوانی کے متعلق آگاہی و شعور پھیلائیں۔
4091256