ایکنا- الجزیره نیوز کے مطابق فرنچ میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ جان روسٹن نامی طالبہ کے ساتھ پیش آیا ہے جو شمال مغربی فرانس میں رہتی ہے جہاں انکے حجاب کو ڈسٹبین میں پھینکا جاتا ہے اور انکے قرآن مجید کے نسخے کو شہید کیا گیا ہے، ذمہ داروں کے مطابق مذکورہ واقعے کے بعد طالبہ ایک ہیجانی کیفیت کا شکار ہے۔
اسکول کے پرنسپل سباسٹین دووال روچر نے اس اقدام کو ایک خطرناک اقدام قرار دیتے ہویے طلبا کے نام پیغام میں اسلام فوبیا کی مذمت کی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارا اسکول ہمیشہ کثرالاقوامی ثقافت کی حوصلہ افزائی کرتا رہا ہے اور تمام مذاہب کو یہاں ویلکم کہا جاتا ہے۔
اسی حوالے سے فرانس میں اسلام فوبیا سے مقابلے کی تنظیم نے اسکول پرنسپل کے اقدام کو سراہتے ہویے ان واقعات کے روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔
بعض فرنچ مسلم ایکٹویسٹوں نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کو مسلم طلبا کو محدود کرنے کی سازش کا حصہ قرار دیتے ہویے کہا کہ فرانس میں مسلمانوں کو محدود کرنے کی کوشش اور سازش ہے۔/
4092361