زکوٰۃ انڈیا سینٹر کے ذریعےقرض سے پریشان چھوٹے تاجروں کو مالی تعاون

IQNA

زکوٰۃ انڈیا سینٹر کے ذریعےقرض سے پریشان چھوٹے تاجروں کو مالی تعاون

16:31 - November 17, 2022
خبر کا کوڈ: 3513156
ایکنا تھران- انجمن اسلام کریمی لائبریری میں منعقدہ بزنس ورکشاپ میں ۵۰؍ ضرورت مند تاجروں میں چیک سے ۹؍لاکھ ۴۳؍ہزار روپے کی تقسیم ۔مدد حاصل کرنے والوں میں مختلف علاقوں کے تاجر شامل ہیں۔

ایکنا- انقلاب نیوز کے مطابق ۔سودی قرض میں الجھے چھوٹے تاجروں کو اس دلدل سے نکالنے کیلئے زکوٰۃ سینٹر انڈیا(ممبئی برانچ) کے تحت سی ایس ایم ٹی میں انجمن اسلام کریمی لائبریری میںاتوار کوبزنس ورکشاپ ا نعقاد کیا گیا جس کے دوران ۵۰؍ تاجروں کی مدد کی گئی اور انہیں حسب ِ ضرورت ۲۰؍ تا ۵۰؍ہزارروپے کی مدد دی گئی ۔ مجموعی طور پر۹؍ لاکھ ۴۳؍ہزارروپے تقسیم کئے گئے۔ جن تاجرو ں کومالی مدد دی گئی ، ان میں کرلا ، چیتا کیمپ ، ممبرا ،مالونی اور جنوبی ممبئی کے کچھ تاجر شامل ہیں۔ مدد حاصل کرنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ یادرہےکہ بہت سے لوگ چھوٹی موٹی تجارت کرتے ہیں اوروہ مجبوری میں یا اشد ضرورت کی بناءپر سودی قرض لے لیتے ہیں۔ اس کانتیجہ یہ ہوتا ہےکہ یہ سودی قرض ان کیلئے ایک بڑی مشکل بن جاتا ہے اورانہیں اس چکرویو سے نکلنا محال ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کی مدد کیلئے زکوٰۃ سینٹرانڈیا (ممبئی ) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ اس سینٹر میںمختلف تنظیموں ،جماعتوں اورشعبوں کے ساتھ تاجر حضرات شامل ہیں۔

 اس موقع پرزکوٰۃ سینٹرکے انچارج مفتی محمداشفاق قاضی نے اسلامی اصولوں پرتجارت کے سنہری اصول پر قرآن و حدیث اورصحابہ کی سیرت اوران کی کامیاب تجارت کے طریقوں پر روشنی ڈالی اور اس پرپرزنٹیشن بھی پیش کیا۔ انہوں نے حضرت عمرکا قول دہراتے ہوئے کہا کہ’’ آسمان سونا چاندی نہیں برساتا بلکہ ہمیں کوشش کرنی چاہئے پھر دعا کرنا چاہئے۔‘‘انہوں نے مشہور صحابی حضرت عبدالرحمٰن بن عوف کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ہجرت کے بعد حضرت سعد بن ربیع ؓ نے انہیں اپنے مال و دولت سے آدھی دولت دینے کی پیشکش کی مگر انہوں نے کہا کہ مجھے صرف بازار کا راستہ دکھاؤ۔عبد الرحمٰن بن عوف پہلے ہی روز تجارت کرکے منافع کے ساتھ گھر واپس آئے۔ جب وہ دنیا سے رخصت ہوئے تو اس وقت ان کے پاس آج کے زمانے کے دنیا کے ۴؍ بڑے دولت مندوں سے زیادہ دولت تھی۔ مفتی اشفاق نے تاجروں سے کہا کہ حسن اخلاق و حسن سلوک اختیار کریں، لین دین میں نرمی اور امانت کا پاس و لحاظ رکھیں ، حالات حاضرہ سے باخبر رہیں اورہم پیشہ افراد سے تعلق رکھیں ۔

 

 اس کے تحت رمضان المبارک سے اب تک۲۷؍ لاکھ روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ اس موقع پر کچھ کامیاب بڑے تاجروں اسامہ خلیل ، محمدفاروق ،محمدنعیم (یہ الگ الگ کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں)اور عبدالماجدکے ذریعے چھوٹے تاجروں کی کاؤنسلنگ بھی کروائی گئی تاکہ وہ ان کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید ترقی کریں اوراگر مال وغیرہ لینے کی ضرورت ہو تو بڑے تاجر ان کوکریڈٹ پرمال دلوانے میں مدد کرسکیں۔ عزیزالرحمٰن خان (بلڈر) نے بھی اپنے تجربات بیان کئے۔ انہوں نےکہاکہ ’’پیسے کی کمی نہیںہے بلکہ معلومات اور جذبے کی کمی ہے ،اسےفروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ اس کےعلاوہ زکوٰۃ سینٹر سے استفادہ کرنے والے ۴؍مرد اور۳؍ خاتون تاجروں نے بھی اپنے تجربات بیان کئے اور خوشی کے ساتھ خود اعتمادی کا اظہار کیا۔

  پروگرام کی افتتاح کرتے ہوئے ضمیر الحسن خان نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے سماج میں جو لوگ تجارت کرتے ہیں ، ان کی رہبری کی جائے لوگوں کے پاس تھوڑی بہت معلومات ہوتی ہے مگر تجارت کے اہم امور سے واقفیت نہیں ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زکوٰۃ سینٹر کی جانب سے جن افراد کی مدد کی جا رہی ہے ،انہیں بلایا گیا اگر آپ ناکام ہو گئے تو یہ پروجیکٹ ناکام ہو جائے گا اورآپ کے بعد جو ہزاروں لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں وہ بھی محروم رہ جائیں گے۔ 

  عبد الحسیب بھاٹکر نے زکوٰۃ سینٹر کے قیام کا پس منظر بتایا ۔انجمن اسلام کالسیکر ٹیکنکل کالج بزنس انکبینیشن شعبہ کے صدر پروفیسر عبد الماجد نے اسٹارٹ اپ کے بارے میں بتایااور اس سے جڑی اصطلاحات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکھنا ہوگا کہ نئی کمپنی کیسے قائم کی جاتی ہے ، ۹۰؍ فیصد اسٹارٹ اپ ناکام کیوں ہوتے ہیں۔ ہمیں اس کی وجوہات سمجھنے کی ضرورت ہے چھوٹے سے بزنس کو کس طرح بڑے بزنس میں تبدیل کیا جائے ۔ اس ورکشاپ کے دوران مدد حاصل کرنے والوں نے اپنے تجربات بیان کئے کہ کیسے ان کی ترقی ہوئی اور قرض سے چھٹکارا ملا اور زکوٰۃ سینٹر انڈیا (ممبئی ) ان کے لئے معاون بنا۔

دوسروں کی مدد رقم واپسی کے ذریعے

 اس موقع پرنمائندے کے معلوم کرنے پریہ بھی بتایا گیا کہ جن تاجروں کی مدد کی جاتی ہے،ان سے رقم واپس لینے کا کوئی مطالبہ نہیں کیا جاتا ہےلیکن یہ بات ذہن نشین بہرحال کروائی جاتی ہے کہ اگران کی مشکلات حل ہوجائیں اوروہ کامیابی کی جانب گامزن ہوجائیں تواپنے طور پروہ رقم سینٹر کو ڈونیشن کے طور پردیں تاکہ مزید افرادکی مدد کا دائرہ اوروسیع ہوسکے لیکن یہ وضاحت بہرحال کی گئی کہ اس کیلئے کسی پردباؤ نہیں ڈالا جاتا ہے۔ اس ۔بزنس ورکشاپ میں حاضرین بڑی تعداد میں موجود تھے

 

 

نظرات بینندگان
captcha