مسلمانوں کی واضح کامیابی کی پیشنگوئی سوره فتح میں

IQNA

قرآنی سورے/ 48

مسلمانوں کی واضح کامیابی کی پیشنگوئی سوره فتح میں

6:44 - December 18, 2022
خبر کا کوڈ: 3513377
صدر اسلام میں ایک اہم موڑ صلح حدیبیه ثابت ہوا جس میں 10 ساله معاہدہ کے توسط سے مشرکین اور مسلمانوں میں جنگ بندی ہوئی جو بعد میں مسلمانوں کی سربلندی میں اہم ترین واقعہ ثابت ہوا۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا اٹھتالیسواں سورہ «فتح» کے نام سے ہے۔  اس سوره میں 29 آیات ہیں جو قرآن کے 26 ویں پارے میں ہے. یہ مدنی سورہ ترتیب نزول کے حوالے سے ایک سو بارواں سورہ ہے جو قبل رسول گرامی اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے.

«‌فتح» نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ ابتدائی آیات سورہ فتح میں واضح یا مبین (کامیابی) کی بات ہوتی ہے. وہ فتح جو واقعہ صلح حدیبیه، ہجرت کے چھٹے سال پیش آیا. یہ دس سالہ جنگ بندی کا معاہدہ جو مشرکین مکہ اور مسلمانوں کے درمیان ہوا اسلام کے لیے بڑی کامیابیوں میں شمار ہوتا ہے۔

 

ان کامیابیوں میں ہجرت کے ساتویں سال فتح خیبر ، فتح مکه جو ہجرت کے آٹھویں سال پیش آیا جسمیں کافی تعداد میں مشرکین مسلمان ہوئے۔ ان کو «فتح مبین» کہا گیا جس کی وجہ سے سورہ کا نام بھی فتح پڑا.

 

اس سورے کو مرکزی پیغام مسلمانوں کی کامیابی ہے جہاں خدا مسلمانوں اور اپنے رسول پر منت جتا کر یہ عنایت فرماتا ہے اور اسی طرح انکی کامیابی کو سراہتے ہویے دنیا و آخرت میں کامیابی اور بڑی تعداد میں مسلمان ہونے اور آرام و سکون پانے ، ایمان و جہاد کے اجر و ثواب، اخلاص مجاہدین کی غلطیوں کو معاف کرنے، کفار کو انتباہ، منافقین کو خبردار اور رسول اسلام کے بلند مقاصد پر بات کی گیی ہے۔

اس سورہ میں واضح کامیابی سے آیات کا آغاز کیا گیا ہے اور رسول گرامی اسلام (ص) کے مکہ میں داخل ہونے کے خواب اور انکے مقام و مرتبے اور مقصد پر اشارہ کیا گیا ہے۔

 

سورے کے ایک اور حصے میں منافقین کی وعدہ خلافی اور بیجا بہانہ و معذرت اور جنگ میں شرکت نہ کرنے کے بہانے پر بات کی گیی ہے۔

اسی طرح ان گروہوں کی بات کی گیی ہے جن کے لیے ضروری نہیں کہ وہ میدان جنگ میں حاضر ہوجائے اور اسی طرح ایک حصے میں رسول گرامی کے پیروکاروں کی خصوصیات اور صفات پر اشارہ کیا گیا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha