بنوں سی ٹی ڈی مرکز طالبان دہشت گردوں سے کلیئر، دو سیکیورٹی اہلکار شہید، تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے، خواجہ آصف

IQNA

بنوں سی ٹی ڈی مرکز طالبان دہشت گردوں سے کلیئر، دو سیکیورٹی اہلکار شہید، تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے، خواجہ آصف

17:21 - December 20, 2022
خبر کا کوڈ: 3513398
سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے مرکز میں کارروائی کرکے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کمپاؤنڈ واگزار کرا لیا جہاں تمام دہشت گرد مارے گئے.

ایکنا- ڈان نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران بنوں میں سی ٹی ڈی میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ کلیئر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں میں اُس وقت 33 دہشت گرد گرفتار تھے، ان میں سے ایک دہشت گرد بیت الخلا کی طرف جارہا تھا تو ایک اہلکار کے سر پر اینٹ مار کر اس سے اسلحہ چھین لیا، اس کے بعد انہوں نے عملے کو یرغمال بنایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 دسمبر کو ساڑھے بارہ بجے ایس ایس جی نے یہ آپریشن شروع کیا، اس آپریشن میں تمام دہشت گرد مارے گئے، اور آج ڈھائی بجے سی ٹی ڈی کا سارا کمپاؤنڈ کلیئر کر دیا گیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کارروائی میں شامل ایک افسر سمیت ایس ایس جی کے 10 سے 15 جوان زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے اور تمام یرغمالیوں کو چھڑوا لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ دہشت گردی خصوصاً خیبرپختونخوا میں دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، واقعات دوسرے صوبوں میں بھی ہوئے ہیں لیکن وہاں پر بڑے واضح ثبوت مل رہے ہیں کہ دہشت گرد سرحد پار یا پھر مقامی سطح پر سر اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ 33 دہشت گرد اسی سلسلے میں وہاں پکڑے گئے تھے، ان کا تعلق مختلف گروہوں سے تھا، اس سلسلے میں سی ٹی ڈی جو ایک صوبائی ذمہ داری تھی، اس میں صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پوری صوبائی حکومت عمران خان کے پاس یرغمال بنی ہوئی ہے، خیبرپختونخوا میں بے گناہ افراد یرغمال بنے ہوئے ہیں اور عمران خان نے حکومت کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 سال سے ان کی وہاں حکومت ہے، وہاں جب بھی کوئی مشکل وقت آیا ہے، وہاں پر سیلاب آیا تب بھی وہ ناکام ہوئے اور اب بھی یہ ناکامی ہے، جو گزشتہ تین دن سے وہاں پر سلسلہ چل رہا تھا، بالآخر ہماری افواج نے وہاں پر یرغمال افراد کو رہا کروایا، دہشت گرد بھی مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہاں اس بحران کے خاتمے کے لیے افواج نے قربانیاں بھی دی ہیں، اس میں صوبائی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے فنڈز اور ہیلی کاپٹر عمران خان استعمال کرتا ہے، چار بھائی پتھروں پر کھڑے رہے اور سیلاب کی نذر ہوگئے لیکن وہاں پر ہیلی کاپٹر نہ پہنچا اور وہ شخص خواب دیکھ رہا ہے کہ اس ملک پر دوبارہ حکمرانی کرے گا تاکہ اگر تباہی میں کوئی کسر رہ گئی ہے تو اسے پوری کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے حکمران کہاں ہیں؟ وہاں پر بحران تھا اور وزیراعلیٰ عمران خان کا یرغمال بنا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ اتوار کو بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت میں زیر حراست دہشت گردوں نے عمارت کو قبضے میں لے لیا تھا اور اپنی باحفاظت افغانستان منتقلی کا مطالبہ کیا تھا۔

خیبرپختونخوا پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے زیر انتظام چلائے جانے والے حراستی مرکز میں عسکریت پسند لاک اَپ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے آج صبح دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا اور ٹی وی پر نشر ہونے والی فوٹیج میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔

ٹی ٹی پی نے ذمہ داری قبول کرلی

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے کمپاؤنڈ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، ایک بیان میں ترجمان ٹی ٹی پی نے کہا کہ اس کے ارکان نے سی ٹی ڈی کے عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنایا۔

عسکریت پسند گروپ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے لوگوں نے اپنے ویڈیو بیان میں محفوظ راستے کا مطالبہ کیا لیکن غلطی سے افغانستان کا ذکر کیا۔

نظرات بینندگان
captcha