اسلام فوبیا اور روز روز تنگ کرنے کی داستانیں

IQNA

ہندوستان میں باحجاب خواتین کو مشکلات در پیش

اسلام فوبیا اور روز روز تنگ کرنے کی داستانیں

11:10 - January 06, 2023
خبر کا کوڈ: 3513526
ایکنا تھران- انڈیا میں پردہ کرنا مشکل ہوچکا ہے اور مسلمان خواتین سخت مشکلات کا سامنا کررہی ہیں۔

ایکنا- نیوز ایجنسی  The Wire کے مطابق بیس ستمبر کو کرناٹک کی عدالت کے نام خط میں مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ عوامی پارٹی اور سوشل میڈیا کے توسط سے اوڑپی میں مسلمان بچیوں کو پردہ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے مقامی وکیل توشار مهتا کا دعوی ہے ک بچیوں کو زبردستی حجاب کرانا امن و امان کی صورتحال کو خراب کرانے کی کوشش ہے۔

تیرہ اکتوبر کو انڈیا کی مقامی عدالت نے حجاب پر پابندی کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ ایک ماہرین قانون کی ٹیم بنائی جائے جو فیصلہ کرے کہ کیا مسلمان بچیوں کو پردہ کرنی چاہیے کہ نہیں؟

 

حجاب: داستان‌هایی از تبعیض‌های روزمره

 

یکم دسمبر کو مختلف کیسز کی سماعت تھی جنمیں ان جیسے مسائل بھی کافی موجود ہیں دوسری جانب مسلمان خواتین کا کہنا تھا کہ انکو پردہ کرنے کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں۔

اٹھتیس سالہ تکبیر فاطمه، جو حیدرآباد میں ایک انجنیر ہے وہ چار سال کی عمر میں سعودی عرب  فیملی کے ساتھ گیئ مگر 2002 کو اٹھارہ سال کی عمر میں وہ انجنیرنگ پڑھنے یہاں آئی۔

 

دفاع زنان هندی از حجاب اسلامی

 

اس وقت بھی وہ حجاب سے تھی تاہم انکا کہنا ہے کہ حجاب کے خلاف نفرت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔

سال 2019 میں وہ پاسپورٹ بنانے گیی توان سے کہا گیا کہ چادر ہٹا لے۔

تیس سالہ خاتون عبیر احمد، ایک میڈیا پرسن ہے جنہوں نے  ۱۸ سال کی عمر میں حجاب کرنا شروع کیا۔

 

بانوان مسلمان هندی با لباس عبایی پوشیده

انڈیا میڈیا ماہرین نے انکو آڑھے ہاتھوں لیا اور جلد انہیں اس شعبے سے باہر نکالا گیا۔

عبیر کا کہنا تھا کہ یہاں آپ کے لباس اور چال ڈھال دیکھ کر آپ کو کام دیا جاتا ہے اور اسی لیے میں نے میڈیا کی دنیا کو خیر باد کہا۔

 

تبعیض علیه زنان مسلمان هند

عبیرکا کہنا تھا کہ گھروں سے ایسا ماحول پیدا پیدا کیا جاتا ہے کہ لوگ حجاب کے خلاف نفرت کرنے لگتے ہیں۔/

 

4108748

نظرات بینندگان
captcha