«محمداحمد عمران» قاری اور صاحب ابتھال

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 19

«محمداحمد عمران» قاری اور صاحب ابتھال

7:12 - January 12, 2023
خبر کا کوڈ: 3513577
ایکنا تھران- «محمداحمد عمران»، مصری قاری اور مبتھل ہے جس نے ایک سال کی عمر میں بینائی کھودی تاہم ماں کی دعاوں سے عالمی شہرت یافتہ بنے۔

ایکنا نیوز کے مطابق «محمداحمد عمران»، معروف مصری قاری اور مبتھل یا دعا خوان تھے جو سال ۱۹۴۴ کو مصری صوبہ سوھاج کے  شهر طهطا میں پیدا ہوئے.

عمران نے ایک سال کی عمر بصارت کھودی اور یہاں انکی ماں نے دعا کی کہ خدا انکے بیٹے کو حافظ بنا دے، ماں کی دعا قبول ہوتی ہے اور انکا بیٹا جلد مصر اور اسلامی دنیا میں معروف ہوا۔

 

وہ دس سال کا تھا جب قرآن کو حفظ کیا اور بارہ سال کی عمر میں تجوید کے اصول و قواعد کو سیکھ لیا۔

عمران نے شیخ نقشبدی (۱۹۲۰ - ۱۹۷۶) سے کافی اثر لیا جس نے انہیں تاکید کی کہ وہ قاہرہ سفر کرے، کم عمری میں انہوں نے قاہرہ کا رخ کیا اور موسیقی کے مدرسے کا رخ کیا۔

 عمران نے بنیادی تعلیم کے بعد ایک لوہے کے کارخانے کا رخ کیا اور اس کارخانے کی مسجد میں قاری کی حیثت سے کام شروع کیا اور دعا خوانی شروع کی۔

. سوز خوانی کے امتحان میں ریڈیو مصر میں کامیاب ہونے کے بعد محمد عمران کی شہرت عالمی سطح پر پھیلنے لگی اور اب انکو متعدد محافل میں دعوتیں ملنے لگیں۔

 

وہ ان مصری قاری اور سوز خوانی والے افراد میں سے ہے جس نے اپنی ذہانت سے ایک خاص طرز ایجاد کرنے لگا۔

وہ ان سوزخوانوں میں سے ہے جو خوشی کی محفلوں میں بھی سوز خوانی کرتے اور گروپ کی شکل میں اپنے فن کا لوہا منواتے رہے اور اس حؤالے سے بھی انکی پہچان بننے لگی۔

چھ اکتوبر 1994 کو پچاس سال کی عمر میں دنیا فانی سے رخصت ہوئے اور یہ وہ ایام تھے جب عربوں کی اسرائیل پر فتح کی سالگرہ کے دن ہیں لہذا ان جشن و سرور کی دنوں میں انکی وفات کو زیادہ کوریج بہ ملی اور ریڈیو مصر نے بھی انکی وفات کے بیس دن بعد اس بصارت سے محروم قاری کو فوت کی خبر میڈیا پر چلنے لگی۔/

نظرات بینندگان
captcha