ایکنا- خبررساں ادارے الجزیره کے مطابق نیویارک ٹائمز نے ایک مقالے میں مودی حکومت میں اظھاررائے پر محدودیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسلم حقوق کی پامالی کی طرف اشارہ کرتے ہویے لکھا ہے کہ جمہوریت کے دعویدار ملک میں مسلمانوں کے حقوق کی پامالی شدت سے جاری ہے۔
نیویورکٹایمز نے اس بارے خصوصی قانون سازی اور پھر اس مسئلے پر بی بی سی کی ڈکومنٹری پر پابندی کا اس کی مثال قرار دیا ہے۔
اس ڈکومنٹری میں سال ۲۰۰۲ کے واقعہ گجرات کی عکاسی کی گیی ہے جب یہاں پر مودی وزیراعلی تھے اور بڑی تعداد میں مسلمانوں کو قتل کیا گیا تھا۔
بی بی سی کی اس فلم میں مودی کو «تشدد کا ذمہ دار» کا قرار دیا گیا ہے کہ اس وقت پولیس کو کسی بھی کارروائی سے اس نے روکا اور مسلم کشی ہوتی رہی.
انڈین حکام نے بی بی سی کی اس ڈکومنٹری کو اینٹٰی انڈیا قرار دیتے ہوئے اس کو ریلیز کرنے یا انٹرنٹ پر وائرل کرنے کو ممنوع قرار دیا۔
رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز کی سالانہ فہرست برائے آزادی بیان کے مطابق سال 2022 میں انڈیا ایک سو اسی ممالک کی فہرست میں ایک سو پچاس ویں نمبر پر آیا ہے۔/
4121785