ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی NST، کے مطابق مفتی وان سلیم وان محد نور کا کہنا تھا: دیگر مقاصد کے لیے اسپیکر کے استعمال سے مساجد کے آس پاس لوگوں کے آرام میں خلل کا باعث بنتا ہے۔
ریاست پنانگ کے مفتی کا کہنا تھا: آج کے بعد اسپیکر صرف آذان و اقامہ کے لیے استعمال ہوگا جو اسلام کی علامت ہےاور مسلمان مسجد میں نماز کے لیے جاتے ہیں اور دوسروں کے آرام میں خلل مناسب نہیں۔
انکا کہنا تھا: اسپیکر سے مسجد کے اندر استفادہ بشرطیکہ دوسروں کے لیے مسئلہ نہ بنے درست ہے، یہ فتوی بعض لوگوں کی شکایت کہ بعض مساجد یا اسلامی مراکز میں اسپیکر کے استعمال سے انکے آرام متاثر ہوتا ہے اور بعض بیمار اور بوڑھے لوگ ڈسٹرب ہوتے ہیں صادر کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ملایشیاء میں اس سے پہلے الیکشن وغیرہ کے لیے مساجد سے تقاریر پر پابندی عاید ہوچکی ہے۔/
4131922