مقامی زبانوں کی کثرت بورکینافاسو میں قرآنی مفاہیم کے انتقال میں رکاوٹ

IQNA

بورکینافاسو قرآنی اسٹال انچارج :

مقامی زبانوں کی کثرت بورکینافاسو میں قرآنی مفاہیم کے انتقال میں رکاوٹ

9:55 - April 08, 2023
خبر کا کوڈ: 3514069
ایکنا تھران: بورکینافاسو کے قاری عمر پافاندام جو قرآنی نمایش گاہ اسٹال کا انچارج ہے کا کہنا تھا کہ مقامی بولیوں کی کثرت قرآنی مفاہیم منتقل کرن میں رکاوٹ ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق قرآن کریم کی بین الاقوامی قرآنی نمایش تھران کے امام خمینی کمپلیکس میں جاری ہے۔

اس بارے قرآنی نمایش کی اہم بات جس پر کافی لوگوں کی دلچسپی بڑھی ہے وہ مختلف اسلامی ممالک کا اسٹال ہے جو نمایش میں شریک ہیں۔

ورکینافاسو کے قاری عمر پافاندام (Omar Pafadnam) جو تسیویں بین الاقوامی نمایش میں اپنے ملک کے اسٹال پر سرگرم ہے انہوں نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں کہا : مختلف ممالک کی شرکت کی وجہ سے تعلیم، ثقافت اور سنت قرآن کی ایک مناسب فضا بن چکی ہے۔

 

پافاندام کا کہنا تھا: بورکینافاسو میں ۶۰ فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے جنمیں اکثر اہل سنت کی ہے اور رمضان میں لوگ بڑی تعداد میں مساجد اور مدارس میں قرآن پڑھنے آجاتے ہیں۔

انہوں نے ورکینافاسو میں قرآنی مفاہیم کی ترویج کے حوالے سے کہا: مجالس میں شروع میں قرآن کی تلاوت کی جاتی ہےاور پھر مقامی زبانوں میں ترجمے کیے جاتے ہیں۔

 

انہوں نے مقامی بولیوں کی کثرت کی طرف اشارہ کرتے ہویے کہا: بورکینافاسو میں لگ بھگ ساٹھ بولیاں موجود ہیں اور اسی مسئلے کی وجہ سے قرآنی اساتذہ کے لیے یہ مشکل ہے کہ قرآنی مفاہیم کو کسطرح لوگوں تک منتقل کیا جائے۔

پافاندام کا کہنا تھا کہ ورکینافاسو میں قرآنی تدریس دو طریقوں سے کی جاتی ہے ایک قدیم اور ایک جدید طرز پر، روایتی طریقے میں اب بھی لکڑی پر لکھ کر درس دیا جاتا ہے۔/

 

4131682

نظرات بینندگان
captcha